اپنی آزادی کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے، صدر عارف علوی

ویب ڈیسک  جمعرات 25 مارچ 2021
 جنوبی ایشیا کی قیادت تعصب، اور مذہبی انتہا پسندی کی سیاست کو ترک کرے، عارف علوی

جنوبی ایشیا کی قیادت تعصب، اور مذہبی انتہا پسندی کی سیاست کو ترک کرے، عارف علوی

 اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ہم اپنی سلامتی اور دفاع کے لئے پرعزم اور ہر قسم کی صلاحیت سے لیس ہیں اور اپنی آزادی کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔

یوم پاکستان پریڈ سے خطاب کے دوران صدر مملکت کا کہنا تھا کہ عظیم الشان پریڈ کے انعقاد پر قوم افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کرتی ہے، ہم دفاعی صلاحیت میں خود مختاری حاصل کرچکے ہیں، جنگ ہویا اندرونی خلفشار،دہشت گردی ہو یا قدرتی آفت، عوام اور افواج نے وطن کی حفاظت میں کردار ادا کیا ہے، پاک فوج نے آپریشن ردالفساد میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو نیست و نابود کیا۔ ضرب عضب میں پاک فوج کی دہشت گردی کیخلاف کامیابی کی دنیا معترف ہے۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ دنیا کو کورونا کی وبا کا سامنا ہے،ہم نے کم وسائل کےباوجود کورونا وبا کا سامنا کیا، ہم بہت جلد کورونا وبا پر قابو پالیں گے لیکن احتیاط لازم ہے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ہم اپنی سلامتی اور دفاع کے لئے پرعزم اور ہر قسم کی صلاحیت سے لیس ہیں، ہم اپنی آزادی کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔ ہم پورے خطے میں امن و سلامتی چاہتے ہیں اور ترقی کے خواہش مند ہیں، جنوبی ایشیا کی قیادت تعصب، مذہبی انتہا پسندی کی سیاست کو ترک کردے۔

مسئلہ کشمیر کے حوالے سے صدر عارف علوی نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مقبوضہ کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے، 5 اگست کا اقدام اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، کشمیریوں کے ساتھ ظلم پر پاکستان سمیت پوری دنیا کو تشویش ہے، بلاشبہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی، ہم دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کے لئے آواز بلند کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا نوٹس لے۔

صدر مملکت نے کہا کہ چین ہمارا حقیقی اور سچا دوست ہے، دفاع، معیشت اور سفارتکاری سمیت ہر شعبے میں پاک چین تعاون مضبوط ہورہا ہے، کورونا ویکسین کی فراہمی پر چین کا شکرگزار ہوں۔

خارجہ تعلقات سے متعلق صدر کا کہنا تھا کہ دوست ممالک ترقی اور خوشحالی میں ہمارے ساتھ ہیں، آج پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے، پرامن بقائے باہمی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا جز ہے، خلیجی ریاستوں اور وسطی ایشیا کے ساتھ ہمارے مضبوط تعلقات ہیں، افغانستان میں امن کے لئے پاکستانی قوم نے بےشمار قربانیاں دیں، دنیا افغان امن عمل کے لئے پاکستان کی کوششوں کی معترف ہے۔ او آئی سی جیسے فورم کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ باہمی اختلافات بھلا کر اسلامو فوبیا کا مقابلہ کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔