جو صوبہ چینی کی قیمت مقرر نہیں کرے گا وہاں وفاق فیصلہ کرے گا، شہزاد اکبر

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 3 اپريل 2021
حکومت نے شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کارروائی کی منظوری دی ہے کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جارہا، شہزاد اکبر (فوٹو: فائل)

حکومت نے شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کارروائی کی منظوری دی ہے کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جارہا، شہزاد اکبر (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: مشیر داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حکومت نے شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کارروائی کی منظوری دی ہے کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جارہا، چینی پر سٹہ کھیلنے والے 16 واٹس گروپ پکڑلیے گئے، جو صوبہ چینی کی قیمت مقرر نہیں کرے گا وہاں وفاق فیصلہ کرے گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سٹہ بازوں کے 392 بینک اکاوٴنٹس میں 667 ارب روپے کے لین دین کا پتا چلا ہے، ان بے نامی اکاوٴنٹس کے خلاف کارروائی کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایت کردی گئی ہے، پنجاب میں چینی کی سپلائی کے لیے طریقہ موجود نہیں تھا، پنجاب میں چینی کی ایکس مل پرائس 80 روپے فی کلو مقرر کردی گئی ہے، پنجاب میں شوگر کین کمشنر کو اختیارات دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیسہ کن کی جیبوں میں جارہا تھا سب جانتے ہیں، رمضان سے قبل چینی کی قیمت بڑھانے کے لیے سٹہ بازی کی گئی، یہ واٹس ایپ گروپ کے ذریعے ملی بھگت کررہے تھے، واٹس ایپ گروپ کے ذریعے چینی کی قیمتوں کو اوپر نیچے کیا جارہا تھا، انویسٹی گیشن کے بعد پتا چلا کہ مل والوں کو بھی پیسہ دیا جاتا تھا، جعلی اور بے نامی اکاوٴنٹس میں پیسے جمع کرانے کے ثبوت ہمارے پاس آچکے ہیں۔

مشیر داخلہ نے کہا کہ چینی سٹہ بازی، مقدمات میں گرفتاری کا فیصلہ تفتیشی ٹیم کو کرنا ہے، ایف آئی اے نے کسی کو ابھی گرفتارنہیں کیا وہ لوگ خود ہی ضمانتیں کرارہے ہیں، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کی تاریخ جون تک ہے، جون سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم شروع ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی لاہور، کراچی میں ٹیمیں اچھا کام کررہی ہیں، وزیراعظم کی طرف سے ایک لائن دی گئی ہے کہ کسی کا دفاع نہیں کرنا حقائق سامنے لانے ہیں، شوگر کمیشن انکوائری کے دوران ڈی جی کو دھمکیاں دی گئیں تھیں۔

مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پٹرولیم والی رپورٹ میں واضح طور پر ریگولیٹر ناکام رہا، وفاق نے تین صوبوں کے حوالے سے ایکس مل پرائس جاری کی ہے، اگرسندھ ایکس مل پرائس جاری نہیں کرے گا تو وفاق جاری کردے گا، پہلی بار ایکس مل پرائس جاری کی گئی۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کابینہ میں ہمیشہ سب کی رائے لیتے ہیں، کابینہ کا فیصلہ کلیئر تھا کہ بھارت پہلے 5 اگست کا اقدام واپس لے پھر تجارت کا سوچیں گے، بلاول صاحب خیرپور میں کشمیر آزاد کرانے کی بڑی سخت کوشش کررہے تھے، بلاول کشمیر، اسٹیٹ بینک والا آرڈیننس بھی چیلنج کریں گے، بلاول کو مشورہ ہے آپ کو مولانا کی طرف سے شوکاز نوٹس ملا پہلے اس کا جواب دیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔