- افغانستان میں گیارہ ستمبر سے فوجی انخلا شروع ہوجائےگا، امریکی صدر
- پرنس فلپ خلائی مخلوق اوراڑن طشتریوں کے شیدائی تھے
- سندھ کے چھ شہروں کیلیے 250 ہائبرڈ الیکٹرک بسیں خریدنے کی منظوری
- 20 فیصد پاکستانی امرا 50 فیصد ملکی آمدن کے مالک، رپورٹ
- کراچی بندرگاہ سے کروڑوں روپے کی ہیروئن پکڑی گئی
- گواہ منحرف ہوگیا، عزیر بلوچ 15 ویں مقدمہ سے بھی بری
- حب میں فٹبال میچ کے دوران دھماکا، 12 افراد زخمی
- زمین پر قدیم زندگی کے خاتمے کے مزید ثبوت پاکستان اور چین سے دریافت
- رمضان میں اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
- ڈبلیو ایچ او نے زندہ جانوروں سےکورونا جیسی مزید بیماریوں سے خبردار کردیا
- بھارتی نژاد خاتون اقوام متحدہ کی نئی سربراہ بننے کی دوڑمیں شامل
- سونے کی فی تولہ قیمت میں یکدم 1500 روپے کی کمی
- جوہری مرکز پر حملے سے امریکا کیلیے صورتحال مزید خراب ہوجائے گی، ایران
- فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کی ذمہ داری سونپ دی گئی
- وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی ملاقات
- جسٹس فائز کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد
- پیپلزپارٹی اوراے این پی اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرے، بات سننے کو تیار ہیں، فضل الرحمان
- احتجاج کی آڑمیں شرپسند عناصر کوامن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعظم
- وزیراعلیٰ پنجاب کی پرائس کنٹرول میکانزم مزید موثر بنانے کی ہدایت
- عمر اکمل کے جرمانے کی قسطوں میں ادائیگی کی درخواست مسترد
دھات چاٹ کر آگے بڑھنے والا ’بے دماغ‘ روبوٹ

تصویر میں پنسلوانیا یونیورسٹی کا تیارکردہ روبوٹ دکھائی دے رہا ہے جو دھات چاٹ کر آگے بڑھتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ: جامعہ پنسلوانیا
پنسلوانیا: جب بھی کوئی چھوٹا متحرک روبوٹ تیار کیا جاتا ہے، اس میں بیٹری کا مسئلہ ضرور آڑے آتا ہے کیونکہ بھاری بیٹریاں اس کی کارکردگی متاثر کرتی ہیں۔ اب ایک ایسا روبوٹ بنایا گیا ہے جو باقاعدہ کسی دماغ سے عاری ہے اور دھات کھا کر توانائی بناتا ہے۔
پنسلوانیا یونیورسٹی کے شعبہ انجینئرنگ کے جیمز پائکل اور ان کے ساتھیوں نے بغیر بیٹری کا روبوٹ بنایا ہے۔ یہ روبوٹ ’اینوائرونمنٹلی کنٹرولڈ وولٹیج‘ یا ای سی وی طریقے سے توانائی بناتا ہے۔ اس میں کیمیائی بندوں کے ٹوٹنے اور بننے سے بجلی بنتی ہے۔ جوں ہی یہ دھاتی سطح کو چھوتا ہے، اس میں موجود ای سی وی اطراف کی ہوا کوآکسیڈیشن کے عمل سے گزارتا ہے اور آزاد الیکٹرون روبوٹ کو بجلی دیتے ہیں۔
ریسرچ جرنل ’’ایڈوانسڈ انٹیلی جنٹ سسٹمز‘‘ میں شائع تحقیق کے مطابق، یہ روبوٹ کسی کمپیوٹر کے بغیر اپنے ماحول میں چلتا پھرتا ہے۔ اس کے پہیے ای سی وی سے آگے بڑھتے ہیں۔ اس میں ایسا نظام ہے کہ یہ خود دھاتی راہ پر چل پڑتا ہے اور اسے چاٹتا ہوا اپنی توانائی بناتا رہتا ہے۔
روبوٹ کی خاص بات یہ ہے کہ کسی مرکزی دماغ یا پروسیسر نہ ہونے کے باوجود یہ کام کرسکتا ہے۔ اس سے قبل ہم قدرت کے کارخانے میں دیکھ چکے ہیں کہ کس طرح بیکٹیریا ’کیموٹوکسِس‘ عمل سے ازخود اپنی غذا کی طرف دوڑے جاتے ہیں۔ اسی طرز پر ای سی وی روبوٹ بنایا گیا ہے۔
فی الحال یہ روبوٹ المونیئم کی پتری سے بنائے ہوئے راستے پر چلتا جاتا ہے اور ای سی وی بجلی بناتا رہتا ہے۔ روبوٹ کسی زبان کی طرح ایلمونیئم کو چاٹتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ سادہ ایجاد بہت سی تبدیلیوں کی بنیاد بن سکے گی۔ ایسے روبوٹ بیٹریوں سے بے نیاز ہوکر بہت مشکل ماحول میں اپنے کام سرانجام دے سکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔