- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
کراچی کے 20 میگا منصوبے شروع کیے جس میں سے 10 مکمل ہوچکے، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انکی حکومت نے شہر میں 5.78 ارب روپے کے 20 میگا منصوبے شروع کیے ان میں سے 10 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جب کہ باقی 10 منصوبے جس پر 1.78 ارب روپے لاگت آئے گی وہ مالی سال کے اختتام تک ترجیحاتی بنیادوں پر مکمل ہوجائیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں میگا پروجیکٹس کی پیشرفت کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیر بلدیات سید ناصر شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، کمشنر کراچی نوید شیخ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی، سیکرٹری بلدیات نجم شاہ، پروجیکٹ منیجر کراچی پیکیج خالد مسرور اور دیگر نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے فلائی اوور اور انڈر پاسز کی تعمیر سے ٹریفک کی آمدورفت کو سہل بنانے اور برسات کے پانی کے خستہ حال نالوں کی تعمیر نو اور پانی کی نئی لائنیں بچھانے کیلئے ضلع غربی میں پانی کی فراہمی کیلئے شہر میں 5.78 ارب روپے کی اسکیمیں شروع کیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے آج خوشی ہے کہ 20 اسکیموں میں سے 10 بڑی اسکیمیں مکمل ہوچکی ہیں اور باقی نئی بڑی اسکیمیں آئندہ مالی سال شروع کی جائیں گی، مکمل شدہ اسکیموں میں 2.2 ارب روپے کی لاگت سے سب میرین چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیر اور اس کے اطراف سڑکیں شامل ہیں۔
مراد علی شاہ نے وزیر بلدیات سید ناصر شاہ کو ہدایت کی کہ انڈر پاس کو خوبصورت بنائیں اور خلیق الزمان روڈ سے سن سیٹ بلیورڈ کی طرف جانے والی سڑک کو بلڈوز لگا کر کھولیں جہاں راستے میں عمارت تعمیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر منصوبوں میں 391.934 ملین روپے کی لاگت سے کراچی چڑیا گھر کی بحالی اور بہتری ، 574.175 ملین روپے کی لاگت سے ٹنک چورنگی سے سپر ہائی وے تک تھڈو ڈیم کے راستے پر روڈ کی تعمیر، ٹیپو سلطان چوراہے پر فلائی اوور کی تعمیر کیلئے 1.8 ارب روپے کی تین اسکیمیں، حیدرعلی روڈ چوراہے پر انڈرپاس، طارق روڈ چوراہے پر انڈر پاس، 693.505 ملین کی لاگت سے اسٹیڈیم روڈ کی تعمیر نو، 708.096 ملین روپے کی لاگت سے لی مارکیٹ کے اطراف علاقوں کی سڑکوں کی بحالی، 125.356 ملین کی لاگت سے تین سڑکوں کی تعمیر جس میں 12000 روڈ لانڈھی، کورنگی نمبر 2/1-2 پرپل کی تعمیر اور کورنگی نمبر 5 پر پل کی تعمیر اورنگی نالے پر پل کی چوڑائی شامل ہیں، 399.580 ملین روپے کی لاگت سے بلدیہ کو پانی کی فراہمی کیلئے حبیب بینک سے پمپ نمبر 3 تک 24 انچ ڈائی پائپ لائن بچھانا شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جن اسکیموں کے تحت کام جاری ہے اس میں 198.806 ملین روپے کی لاگت سے اسٹار گیٹ سے چاکیواڑہ نالے تک اسٹور واٹر ڈرین کی تعمیر جس پر 70 فیصد کام ہوچکا ہے، 1.48 ارب روپے کی لاگت سے جام صادق پل سے داؤد چورنگی تک 8000 روڈ کی تعمیر نو جس پر 98 فیصد کام ہوچکا ہے، 171.56 روپے کی لاگت سے ایم ٹی خان روڈ سے پنجاب چورنگی تک ٹریفک سگنلز ، اشاریہ بورڈ اور مائی کولاچی روڈ کی خوبصورتی کا کام شروع کردیا گیا ہے، اسی طرح کچھ دیگر اسکیمیں ہیں جن پر کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات سید ناصر شاہ کو ہدایت کی کہ وہ جاری اسکیموں کی پیشرفت پر ذاتی طور پر نگرانی کریں اور انہیں رپورٹنگ کرتے رہیں۔
مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ وہ کے ڈی اے کو مالی مستحکم بنانے کیلئے بیل آؤٹ پیکیج دیں گے۔ انہوں نے وزیر بلدیات ناصر شاہ کو ہدایت کی کہ وہ بیل آؤٹ پیکیج کیلئے اپنی سفارشات پیش کریں اور کے ڈی اے کو ایک مستحکم ادارہ بنائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔