لاک ڈاؤن میں باہر نکلنے والا فلپائنی اٹھک بیٹھک کی سزا پر جان کی بازی ہار گیا

ویب ڈیسک  منگل 6 اپريل 2021
بڑی تصویر میں لاک ڈاؤن کے دوران ایک سپاہی چوکس کھڑا ہے جبکہ چھوٹی تصویر ڈیرن کی ہے جو سخت سزا کے بعد جانبر نہ ہوسکا (فوٹو: ڈیلی سن)

بڑی تصویر میں لاک ڈاؤن کے دوران ایک سپاہی چوکس کھڑا ہے جبکہ چھوٹی تصویر ڈیرن کی ہے جو سخت سزا کے بعد جانبر نہ ہوسکا (فوٹو: ڈیلی سن)

منیلا: فلپائن میں کرفیو نما لاک ڈاؤن میں باہر نکلنے والا شخص پولیس کی جانب سے 300 اٹھک بیٹھک کی سزا کے دوران جان کی بازی ہار گیا۔

اہلِ خانہ کا بیان ہے کہ 28 سالہ ڈیرن شام 6 بجے کے بعد گھر سے پانی کی بوتل خریدنے نکلا تھا کہ پولیس نے اسے پکڑلیا اور 300 مرتبہ اٹھک بیٹھک کی سزا دی۔ وہ اس کی شدت برداشت نہ کرسکا اور انتقال کرگیا۔

فلپائنی میڈیا کے مطابق 28 سالہ ڈیرن ماناؤگ تین اپریل کی شام 6 بجے کے بعد گھر سے باہر نکلا تھا اور ایک پانی کی بوتل خریدنا چاہتا تھا۔ اس موقع پر پولیس نے بطور سزا دیگر لوگوں کو سو سو مرتبہ اٹھک بیٹھک کرنے کا کہا لیکن ڈیرن جب ایک ہی دفعہ میں ناکام ہوگئے تو گنتی دوبارہ شروع کی گئی اور اس طرح بار بار اٹھک بیٹھک سے ان کی طبعیت خراب ہوگئی۔

ڈیرن منیلا کی نواح میں ایک چھوٹے سے گاؤں ٹرائے ایس کے رہائشی تھا۔وہ جیسے تیسے گھر پہنچا اور درد و تھکاوٹ سے چور تھا۔ ایک اور شخص نے اسے دو گھنٹے بعد گھر پہنچایا۔ گھر کے دروازے پر ڈیرن لیٹ گیا اور گھسٹ کر چلنے لگا بعد ازاں اسے جھٹکے پڑنے لگے، تھوڑی دیر بعد ڈیرن کا رنگ جامنی پڑگیا اور اس کے دل کی دھڑکن بند ہوگئی۔

ایک مقامی افسر نے ڈیرن کو روکے جانے کی تصدیق تو کی لیکن اس نے بتایا کہ ڈیرن کو کسی قسم کی کوئی سزا نہیں دی گئی۔ شہر کے میئر اینتونیو فریئر نے پورے معاملے کی تصدیق اور تفتیش کا وعدہ کرتے ہوئے لواحقین سے ہمدری کا اظہار کیا ہے۔

اس سے پہلے بھی فلپائن میں انسانی حقوق کی تنظیمیں سخت اور ظالمانہ لاک ڈاؤن پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی ہیں اورڈیرن کی موت کے بعد یہ احتجاج شدید ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔