پرندوں کی بڑی آبادی اپنا رویہ اور برتاؤ تبدیل کرسکتی ہے

ویب ڈیسک  بدھ 7 اپريل 2021
تصویر میں دکھائی دینے والی برطانوی چڑیا کی آبادی تیزی سے نئے ہنر سیکھ کر اپنے معاشرتی اقدار بدلنے پر قدرت رکھتی ہے۔ فوٹو: وکی میڈؑیا کامنز

تصویر میں دکھائی دینے والی برطانوی چڑیا کی آبادی تیزی سے نئے ہنر سیکھ کر اپنے معاشرتی اقدار بدلنے پر قدرت رکھتی ہے۔ فوٹو: وکی میڈؑیا کامنز

برلن: جرمن ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ پرندے اپنی بہتری کے لیے اپنے رویے، معاشرتی برتاؤ اور دیگر انداز کو تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ ان میں سب سے اہم پرندوں کی نقل مکانی ہے جس کے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

کونسٹانز یونیورسٹی اور جرمنی میں میکس پلانک ادارے کے مطابق ان پرندوں میں گریٹ ٹِٹس سرِ فہرست ہیں جو اپنا رویہ بدلتے ہیں۔ اول وہ نئے پرندوں کو اپنی کالونی میں جگہ دیتے ہیں۔ دوم وہ نقل مکانی کرکے ماحول اور خراب حالات کا مقابلہ کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے سیکھتے بھی ہیں۔

یہ رویہ اس سے قبل بوزنوں، وھیل، چوہوں اور ڈولفن وغیرہ میں دیکھا گیا تھا۔ 1920 کے عشرے میں برطانیہ میں گریٹ ٹٹس چڑیاؤں نے دودھ کی بوتل کا اوپری پلاسٹک یا المونیم چادر کھول کر اس پر لگی چکنائی چاٹنی شروع کی تھی۔ اس کے بعد پورے برطانیہ میں چڑیا اس ہنر کی ماہر بن گئیں۔

ماہرین نے غذا حاصل کرنے کے نئے طریقوں کو اختراع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح وہ اپنا تبدیل ہوتا ہوا معاشرہ تشکیل دیتی ہیں۔ بسااوقات ایک پرندہ یہ سکھاتا ہے اور تمام چڑیا اسے اپنا لیتی ہیں۔ اس کے بعد تیزی سے یہ رویہ پرندوں کی پوری آبادی میں پھیل جاتا ہے۔

اس مطالعے سے یہ بھی معلوما ہوا ہے کہ پرندوں کی آبادی تیزی سے اپنے پرانے رویوں کو بدل لیتی ہے۔ اس تجربے میں جنگل سے پکڑی گئی چڑیاؤں پر بھی تجربات کئے گئے اور انہیں نئے کام سکھائے گئے تو انہوں نے اسے فوری طور پر اختیار کرلیا۔ اس طرح تجرباتی تصدیق بھی سامنے آئی ہے۔

اس طرح معلوم ہوا کہ ننھے پرندوں کی بڑی تعداد اپنا معاشرتی رویہ تبدیل کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔