دولت کی کشش نے پروٹیز ستاروں کو کھینچ لیا، پاکستان کے حوصلے بلند

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 7 اپريل 2021
پچ پر صبح کے وقت نمی کا پیسرز فائدہ اٹھائیں گے،فخرزمان، امام الحق، بابراعظم اورمحمد رضوان پاکستانی امیدوں کا محور،فہیم اشرف سے آل راؤنڈ کارکردگی کی توقعات۔ فوٹو : فائل

پچ پر صبح کے وقت نمی کا پیسرز فائدہ اٹھائیں گے،فخرزمان، امام الحق، بابراعظم اورمحمد رضوان پاکستانی امیدوں کا محور،فہیم اشرف سے آل راؤنڈ کارکردگی کی توقعات۔ فوٹو : فائل

 لاہور: جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان ون ڈے سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ آج سنچورین میں کھیلا جائے گا۔

سنچورین میں جنوبی افریقہ کیخلاف ون ڈے سیریز کا فاتحانہ آغاز کرتے ہوئے پاکستان نے 3وکٹ سے فتح سمیٹی تھی، بولرز نے ابتدا میں جلد وکٹیں حاصل کرتے ہوئے پروٹیز کو روایتی جارحانہ انداز اختیار کرنے کا موقع نہیں دیا، ریسی وان ڈر ڈوسین اور ڈیوڈ ملر کی اچھی شراکت سے میزبان ٹیم معقول ہدف دینے میں کامیاب ہوئی۔

جواب میں بابر اعظم اور امام الحق نے بڑی پارٹنرشپ سے فتح کی بنیاد رکھی، مڈل آرڈر کی ناکامی کے باوجود پاکستان نے آخری گیند پر ہدف حاصل کرلیا۔ دوسرے میچ میں جنوبی افریقی بیٹنگ لائن کی فارم لوٹ آئی،کوئنٹن ڈی کک، ٹیمبا باووما، ریسی ون ڈر ڈوسین اور ڈیوڈ ملر نے اچھا رن ریٹ برقرار رکھتے ہوئے پہاڑ جیسا مجموعہ حاصل کیا۔

جواب میں گرین شرٹس کی بیٹنگ استحکام کو ترستی رہی لیکن فخرزمان نے غیر معمولی اننگز کھیلتے ہوئے آخری اوور میں متنازع رن آؤٹ تک فتح کی امیدیں برقرار رکھیں،دونوں میچز میں اینرچ نورکیا مہمان بیٹسمینوں کیلیے مشکل ترین بولر ثابت ہوئے، سیریز1-1سے برابر ہونے کے بعد اب بدھ کو دونوں ٹیمیں فیصلہ کن معرکے کیلیے ایک بار پھر سنچورین میں مقابل ہوں گی۔

5ٹاپ اسٹارز کی آئی پی ایل کیلیے رخصتی کے بعد کمزور پڑنے والی جنوبی افریقی ٹیم کو زیر کرتے ہوئے سیریز کی ٹرافی پر قبضہ جمانے کا سنہری موقع گرین شرٹس کے ہاتھ آگیا،اس سے قبل پلیئنگ الیون کے حوالے سے چند اہم فیصلے کرنا ہوں گے،ٹاپ4میں شامل فخرزمان، امام الحق، بابر اعظم اور محمد رضوان اچھی فارم میں ہیں،پاکستان کی توقع ہوگی کہ ان میں سے کم ازکم ایک سنچری اسکور کرے۔

گزشتہ دونوں میچز میں پرفارم نہ کرنے والے دانش عزیز اورآصف علی کی جگہ خطرے میں ہے، اگر ان میں سے کوئی ڈراپ ہوا تو خلا پْر کرنے کیلیے حیدر علی اور سرفراز احمد امیدوار ہیں، سابق کپتان وکٹ کیپر بیٹسمین کو میدان میں اتارے جانے کا امکان کم ہے، انجری کے باعث سیریز سے باہر ہونے والے شاداب خان کی جگہ سنبھالنے کیلیے عثمان قادر مضبوط امیدوار ہیں،محمد نواز کا آپشن بھی موجود ہوگا۔

فہیم اشرف پیس بولنگ کے ساتھ بیٹنگ میں بھی ٹیم کیلیے مفید ثابت ہوسکتے ہیں،شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کے ساتھ محمد حسنین کی جگہ برقرار رہنے کا امکان ہے، حسن علی کو شامل کرنے پر بھی غور کیا گیا لیکن کورونا سے نجات پانے والے پیسر کی میچ فٹنس کا مکمل جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب آئی پی ایل کیلیے ریلیز کیے جانے کے بعد جنوبی افریقہ ان فارم بیٹسمینوں کوئنٹن ڈی کک اور ڈیوڈ ملر کے ساتھ پاکستانی بیٹنگ لائن کیلیے مشکلات کا سبب بننے والے پیسر اینرچ نورکیا کی خدمات سے محروم ہوچکا، کاگیسو ربادا اور لونگی نگیڈی کا خلا پْر کرنے کیلیے متبادل تلاش کرنا ہوں گے۔

تیسرے ون ڈے میں ایڈن مارکرم، ٹیمبا باووما، ریسی ون ڈر ڈوسین اور ہینری کلاسن کو بیٹنگ کا بوجھ اٹھانا پڑے گا،ڈی کک کی عدم موجودگی میں ہینری کلاسن کو وکٹ کیپنگ گلوز بھی سنبھالنا ہیں، ایڈم مارکرم کے ساتھ جنیمن ملان اننگز کا آغاز کریں گے، ڈیوڈ ملر کی جگہ کائل ویرائن سنبھالیں گے، اسپن کا شعبہ تبریز شمسی کے سپرد ہوگا۔

فاسٹ بولرز کی کمان گذشتہ میچ میں اچھی بولنگ کرنے والے اینڈل فیلکوایو کے پاس ہوگی، لیتھو سمپالا اور ڈوپاویلون ساتھ دیں گے، لیفٹ آرمر بیوران ہینڈرکس یا دوسرے اسپنر کے طور پرکیشو مہاراج کا انتخاب ہوگا۔

سنچورین کی پچ پر صبح کے وقت نمی سے پیسرز کو مدد ملتی ہے، اس لیے ٹاس جیتنے والی ٹیم بولنگ کو ترجیح دے گی،پیشگوئی کے مطابق بارش کی مداخلت کا خدشہ بھی موجود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔