ترکی میں جرمن سیاحوں پر خودکش حملہ کیس میں 4 ملزمان کو عمر قید، 18 بری

ویب ڈیسک  بدھ 7 اپريل 2021
اس حملے کا الزام داعش پر لگایا گیا تھا تاہم کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔

اس حملے کا الزام داعش پر لگایا گیا تھا تاہم کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔

 انقرہ: ترکی کی عدالت نے جرمن سیاحوں پر خودکش حملہ کیس میں 4 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی اور 18 ملزمان کو بری کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوری 2016 میں ترکی کے مرکزی شہر استنبول میں مشہور سلطان احمد چوک میں نیلی مسجد اور آیا صوفیہ کے قریب خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 12 جرمن سیاح ہلاک اور 16 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملے کا الزام داعش پر لگایا گیا تھا تاہم کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔

عدالت نے اس حملے میں ملوث ہونے اور سہولت کاری کے الزام میں 4 افراد کو عمر قید کی سزا دیتے ہوئے قرار دیا کہ اس حملے سے پرتشدد طور پر آئین کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی۔

ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے جان بوجھ کر لوگوں کو قتل کرنے کے جرم میں ہر ملزم کو 328 سال اور 4 ماہ قید کی علیحدہ سزا بھی سنائی۔ حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ملزمان کا تعلق کس ملک سے ہے۔

اسی حملے میں ملوث ہونے پر ترک ججز نے 2018 میں 3 شامی شہریوں کو عمر قید کی سزا دی تھی تاہم اعلیٰ عدالت نے اس سزا کیخلاف اپیل منظور کرلی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔