- پرنس فلپ خلائی مخلوق اوراڑن طشتریوں کے شیدائی تھے
- سندھ کے چھ شہروں کیلیے 250 ہائبرڈ الیکٹرک بسیں خریدنے کی منظوری
- 20 فیصد پاکستانی امرا ملکی آمدن کے 50 فیصد کے مالک، رپورٹ
- کراچی بندرگاہ سے کروڑوں روپے کی ہیروئن پکڑی گئی
- گواہ منحرف ہوگیا، عزیر بلوچ 15 ویں مقدمہ سے بھی بری
- حب میں فٹبال میچ کے دوران دھماکا، 12 افراد زخمی
- زمین پر قدیم زندگی کے خاتمے کے مزید ثبوت پاکستان اور چین سے دریافت
- رمضان میں اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
- ڈبلیو ایچ او نے زندہ جانوروں سےکورونا جیسی مزید بیماریوں سے خبردار کردیا
- بھارتی نژاد خاتون اقوام متحدہ کی نئی سربراہ بننے کی دوڑمیں شامل
- سونے کی فی تولہ قیمت میں یکدم 1500 روپے کی کمی
- جوہری مرکز پر حملے سے امریکا کیلیے صورتحال مزید خراب ہوجائے گی، ایران
- فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کی ذمہ داری سونپ دی گئی
- وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی ملاقات
- جسٹس فائز کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد
- پیپلزپارٹی اوراے این پی اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرے، بات سننے کو تیار ہیں، فضل الرحمان
- احتجاج کی آڑمیں شرپسند عناصر کوامن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعظم
- وزیراعلیٰ پنجاب کی پرائس کنٹرول میکانزم مزید موثر بنانے کی ہدایت
- عمر اکمل کے جرمانے کی قسطوں میں ادائیگی کی درخواست مسترد
- رمضان میں سحر وافطار کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، وفاقی حکومت
امریکا اور ایران کا جوہری معاہدے پر ’ورکنگ گروپ‘ کے قیام پر اتفاق

ایران اور امریکا نے مذکارات کے پہلے دور کو مثبت اور تعمیری قرار دیا، فوٹو: فائل
ویانا: آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہونے والے امریکا اور ایران کے درمیان عالمی جوہری معاہدے پر بلواسطہ مذاکرات کا پہلا دور کامیابی سے مکمل ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ویانا میں یورپی یونین کے توسط سے امریکا اور ایران کے درمیان عالمی جوہری معاہدے میں واپسی سے متعلق ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا جس میں جوہری معاہدے کے دیگر فریقین نے بھی شرکت کی۔
امریکا اور ایران سمیت یورپی یونین اور جوہری معاہدے کے دیگر فریقین نے مذاکرات کے پہلے دور کو تعمیری اور مثبت قرار دیا ہے جب کہ مذاکرات میں شامل تمام فریقین نے ایران پر عائد پابندیوں اور امریکا کی جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے ایک ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ویانا میں امریکا اور ایران کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا آغاز
اپنے الگ الگ بیانات میں امریکا اور ایران نے کہا کہ انہیں فوری طور پر کسی کامیابی کی توقع نہیں ہے تاہم ابتدائی بات چیت مثبت رہی اور مستقبل میں بھی دونوں ممالک مثبت انداز میں پیشرفت جاری رکھیں گے۔
امریکا اور ایران کے درمیان 2018 سے جاری تناؤ کی وجہ سے خطے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے جس کے خاتمے کے لیے یورپی یونین نے بیڑہ اُٹھایا ہے اور ویانا میں دونوں ممالک کے ساتھ جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن کے تمام رکن ممالک کو جمع کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی جوہری معاہدہ بارک اوباما دور میں 2015 میں کیا گیا تھا اور ٹرمپ 2018 میں اس سے علیحدہ ہوگئے تھے۔ معاہدے کے دیگر فریقین میں روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔