خانہ کعبہ میں روزانہ صرف ڈیڑھ لاکھ افراد کو عمرے اور عبادت کی اجازت ہوگی

ویب ڈیسک  بدھ 7 اپريل 2021
باجماعت تراویح کے اہتمام کے حوالے سے فیصلہ جلد کیا جائے گا، فوٹو: فائل

باجماعت تراویح کے اہتمام کے حوالے سے فیصلہ جلد کیا جائے گا، فوٹو: فائل

مکہ مکرمہ: کورونا وبا کے باعث ماہ صیام کے دوران مسجد الحرام میں روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ 50 ہزار افراد کو عمرے اور عبادت کے لیے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

سعودی میڈیا کے مطابق مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل پریذیڈینسی کے سربراہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے ماہ رمضان میں عمرے اور نمازوں کی ادائیگی سے متعلق ہدایات جاری کی ہیں۔

ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام کے دوران مسجد الحرام میں روزانہ صرف ڈیڑھ لاکھ افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی جن میں سے 50 ہزار معتمرین ہوں گے۔ معتمرین کے لیے عمر 65 سال سے زائد اور ویکسی نیشن مکمل ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔

حج اور عمرہ کے نائب وزیر ڈاکٹر عبدالفتح نے کہا کہ مسجد الحرام میں معمول کی عبادت کرنے اور عمرہ ادا کرنے کے خواہش مندوں کو ہفتہ واری الگ الگ پرمٹ جاری کیئے جائیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی حکومت کا ویکسین لگوانے والے افراد کو عمرہ کی اجازت دینے کا اعلان 

اس حوالے سے ڈاکٹر عبدالفتح نے ماہ صیام میں عبادت اور عمرہ کے خواہش مندوں کو پرمٹ حاصل کرنے کے لیے توکلنا ایپ پر درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

شیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا ہے کہ مسجد الحرام میں باجماعت تروایح کے اہتمام اور طاق راتوں میں قیام سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے تاہم امید ہے جلد اس حوالے سے فیصلہ کرلیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 3 لاکھ 94 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 6 ہزار 686 ہیں جب کہ 800 سے زائد مریضوں کی حالت نہایت نازک ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔