- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
سنگدل ماں نے ٹی وی دیکھنے کے معاملے پر باپ کی حمایت کرنے پر بیٹی کو مار ڈالا
بھارت میں سنگدل ماں نے ٹی وی دیکھنے کے معاملے پر باپ کی حمایت کرنے پر اپنی 3 سالہ بیٹی کو جان سے مار دیا۔
بھارتی ریاست کرناٹکا کے شہر بینگالورو میں 26 سالہ سنگدل ماں نے شوہر کے ساتھ معمولی جھگڑے کے دوران اپنی 3 سالہ بیٹی کو جان سے ماردیا جب کہ پولیس نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے سدھا کو حراست میں لے لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سدھا اور اس کے شوہر کے درمیان ٹی وی پر پروگرام دیکھنے کے حوالے سے معمولی جھگڑا ہوا تھا اس دوران ان کی 3 سالہ بیٹی نے اپنے باپ کی حمایت کی تو ماں کو شدید غصہ آیا اور اگلے دن جب اس کا شوہر گھر پر موجود نہیں تھا تو اس نے اپنی بیٹی کو گلا گھونٹ کر ماردیا۔
کہانی میں دلچسپ موڑ اس وقت آیا جب سدھا اپنے شوہر کے ہمراہ پولیس اسٹیشن پہنچی اور اپنی بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں 26 سالہ سدھا نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کے ساتھ ایک اسٹور پر گئی تھی اور جب وہ بل دینے لائن میں لگی تو پیچھے اس کی بیٹی موجود نہیں تھی۔
پولیس کے مطابق انہوں نے واقعے کی تفتیش شروع کی تو انہیں سدھا کے بیان پر شک ہوا جس پر ہم نے اس سے مزید سوالات کیے اور آخر کار اس نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے کہا چونکہ میری بیٹی مجھ سے زیادہ اپنے باپ کی طرف داری کرتی تھی اور اسے زیادہ پسند کرتی تھی اس لیے میں نے اسے مار دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔