- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
کوہاٹ میں اجتماعی قبر سے ملنے والی 16 لاشوں کی نماز جنازہ ادا
شانگلہ: تور چپر سے اجتماعی قبر سے نکالے گئے 16 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق گزشتہ روز کوہاٹ کے علاقے تور چپر میں ریسکیو آپریشن کے دوران ایک اجتماعی قبر سے 16 لاشوں کی باقیات برآمد ہوئی تھیں، تمام لاشوں کو شانگلہ منتقل کیا گیا اور آج تمام افراد کی نماز جنازہ ضلعی ہیڈ کوارٹر الپوری میں ادا کردی گئی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کوہاٹ سے 16 لاشوں کی باقیات برآمد
نماز جنازہ میں صوبائی وزیر محنت وثقافت شوکت یوسف زئی،صوبائ وزیر معدنیات عارف احمد زئ اور مسلم لیگ (ن) کے انجنئیر امیر مقام نے شرکت کی، اس موقع پر صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے اعلان کیا کہ مرنے والوں کے ورثاء کو پیکج کے تحت 26 لاکھ روپے فی کس دئیے جائیں گے۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122 ڈاکٹر خطیر احمد نے بتایا کہ 16 افراد کے جسد خاکی کو 8 ایمبولینسز کے ذریعے شانگلہ منتقل کیا گیا، جس کے احکامات صوبائی حکومت نے جاری کئے تھے۔ ایمبولینس میں جسد خاکیوں کو کانوائے کی صورت میں الپوری منتقل کیا گیا، اور کانوائے کے ہمراہ صوبائی وزیر شوکت علی یوسفزئی بھی تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز درہ آدم خیل کے دور افتادہ علاقہ طور چپر سے 16 افراد کی لاشوں کی باقیات برآمد ہوئیں، تمام افراد کو قتل کیا گیا تھا اور ان کی اجتماعی تدفین کی گئی تھی، لاشوں کی باقیات کے حوالے سے ڈی پی اوکوہاٹ کا کہنا تھا کہ 29 ستمبر 2011 میں شانگلہ کے 16 مزدور لاپتہ ہو گئے تھے، اور ممکنہ طور پر یہ لاشیں انہی مزدوروں کی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔