ملک سے غداری، سعودی عرب میں 3 فوجیوں کو سزائے موت دیدی گئی

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 اپريل 2021
تینوں کو یمن کے سرحدی علاقے سے ملحقہ صوبے میں سزائے موت دی گئی، فوٹو: فائل

تینوں کو یمن کے سرحدی علاقے سے ملحقہ صوبے میں سزائے موت دی گئی، فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عرب میں سنگین غداری اور دشمن سے دوستی کے جرم میں 3 فوجی اہلکاروں کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت دفاع کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روز 3 فوجیوں کی موت کی سزا کی تعمیل کردی گئی۔ تینوں فوجی اہلکاروں کو  خصوصی عدالت نے منصفانہ مقدمے کی سماعت کے بعد سزائے موت سنائی تھی۔

سزائے موت کے فیصلے میں واضح نہیں کہ ان اہلکاروں کو کس دشمن ملک سے تعاون پر سزا دی گئی تاہم فوجی اہلکاروں محمد بن احمد بن یحیی عکام، شاہر بن عیسی بن قاسم حقوی اور حمود بن ابراہیم بن علی حازمی کو یمن کی سرحد سے ملحقہ جنوبی صوبے میں سزائے موت دیدی گئی۔

سعودی عرب میں سزائے موت پر درآمد عوامی مقام پر سر قلم کرکے یا ملزم کے سر پر براہ راست گولی مار کر کیا جاتا ہے۔ فوجی اہلکاروں کو سزائے موت کس طرح دی گئی اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2020 میں 27 افراد کا سر قلم کیا گیا دی جو کئی برسوں کے مقابلے میں نہایت کم ہے، گزشتہ سال 185 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔