- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
میانمار میں پولیس اسٹیشن پر باغیوں کا حملہ، 10 اہلکار ہلاک
ینگون: میانمار میں ایک پولیس اسٹیشن پر مسلح افراد نے دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 10 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کی ریاست شان کے ایک پولیس اسٹیشن پر فوجی بغاوت کے مخالف مسلح گروپ نے حملہ کرکے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 10 اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
مینمار میں علیحدگی پسند نسلی تنظیموں اراکان آرمی، تانگ نیشنل لبریشن آرمی اور میانمار نیشنل ڈیموکریٹک الائنس آرمی نے ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف ایک اتحاد بنالیا ہے۔
دوسری جانب فوجی بغاوت کے خلاف ملک گیر احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے اور آج 60 سے زائد مظاہرین پولیس فائرنگ سے ہلاک ہوئے جب کہ مجموعی طور پر فروری سے تاحال ہلاک ہونے والوں کی تعداد 550 سے زائد ہوگئی ہے۔
میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے حکمراں سیاسی جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن کے باعث کئی رہنما یا تو روپوش ہوگئے یا پڑوسی ملک ہجرت کر گئے۔ بھارت میں بھی 9 رہنماؤں نے پناہ لے رکھی ہے۔
واضح رہے کہ یکم فروری میں میانمار فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے حکمراں آنگ سان سوچی کو معزول کرکے ایک سال کے لیے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔