سری لنکن کرکٹ؛ بورڈ میں کرپشن کی داستان منظر عام پر آگئی

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 11 اپريل 2021
سابق کوچ کو قبل از وقت فارغ کرکے قانونی جنگ اورہرجانے پر کروڑوں ادا۔ فوٹو: فائل

سابق کوچ کو قبل از وقت فارغ کرکے قانونی جنگ اورہرجانے پر کروڑوں ادا۔ فوٹو: فائل

کولمبو: سری لنکن کرکٹ بورڈ میں کرپشن کی داستان منظر عام پر آگئی۔

سری لنکا کی پارلیمانی اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے کرکٹ بورڈ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، حکام آڈٹ رپورٹ میں ظاہر کردہ مالی بے ضابطگیوں کا جواب نہیں دے سکے۔

کمیٹی کے چیئرمین چیراتھا ہیراتھ نے چیف ایگزیکٹیو ایشلے ڈی سلوا سے سخت پوچھ گچھ کی،انھوں نے کہا کہ ایس ایل سی میں ہونے والی کرپشن نے ملکی کرکٹ کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

کمیٹی کے سامنے پیش کردہ دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ بھارتی نشریاتی ادارے کو 5.5 ملین ڈالر کی رقم ہانگ کانگ کے ایک بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی، مگر اس سے قبل بورڈ کے ہی ایک آفیشل کی ای میل پر مذکورہ ادارے نے  1 لاکھ 87 ہزار ڈالر کی رقم میکسیکو کے ایک اکاؤنٹ میں بھیجی تھی۔

ڈی سلوا نے بتایا کہ اس معاملے پر تب کے چیف فنانشل آفیسر کو فارغ کردیا گیا تھا،کمیٹی چیئرمین پروفیسر چیراتھا نے کہاکہ صرف ایک شخص کو اس معاملے کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا،اس میں پورا گینگ ملوث ہے،اسی طرح سابق ہیڈ کوچ چیراتھ ہتھورا سنگھے کو قبل از وقت فارغ کرنے پر بقیہ مدت کے 100 ملین روپے بچانے کیلیے قانونی جنگ چھیڑی گئی جس پر 30 ملین روپے خرچ ہوئے، پھر بھی 100ملین روپے کے ساتھ ہرجانہ بھی ادا کرنا پڑا۔

اسی طرح بغیر کسی کام کے لوگوں کو ماہانہ لاکھوں روپے کے معاوضے ادا کیے گئے،اسی طرح کاغذی اور بوگس منصوبوں پر بھی کروڑوں روپے لٹائے گئے،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مالی بے ضابطگیوں کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کردی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔