- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
ہفتہ رفتہ: فی من روئی کی قیمت میں 400 روپے کی کمی
کراچی: مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ جنرز کی وسیع سپلائی کے باوجود ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے محتاط خریداری سرگرمیوں کے باعث مندی کے اثرات غالب رہے۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران فی من روئی کی اسپاٹ قیمت میں 400 روپے کی کمی کی گئی جبکہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں اتار چڑھاؤ کا ماحول رہا۔پی سی جی اے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ان کے پاس صرف 85 ہزار روئی کی گانٹھوں کا اسٹاک رہ گیا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں محدود ہوگئی ہیں۔
ان عوامل کے سبب روئی کی قیمتوں میں اگرچہ اضافہ ہونا چاہیے لیکن ڈالر کے ریٹ میں کمی سے یارن اور کاٹن کی مارکیٹ میں مندی رہی۔گزشتہ ہفتے بھارت سے روئی کاٹن یارن اور چینی درآمد کرنے کے متعق فیصلوں کے بعد مقامی کاٹن مارکیٹ میں سست روی کا شکار ہوئی۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران صوبہ سندھ میں فی من روئی کی قیمت 10200 تا 10500 روپے رہی جبکہ فی 40کلوگرام پھٹی کی قیمت 4800 تا 5200 روپے رہی۔ پنجاب میں فی من روئی کی قیمت 10500 تا 10800 روپے رہی جبکہ فی 40کلوگرام پھٹی کی قیمت 4800 تا 5800 روپے رہی۔
بلوچستان میں دالبدین سے آنے والی فی 40کلوگرام پھٹی کی قیمت 6000 تا 6200 روپے رہی۔ اسی طرح کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے فی من روئی کی اسپاٹ قیمت 400 روپے کی کمی کر کے 10800 روپے پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کے بھاؤ میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ نیویارک کاٹن مارکیٹ میں فی پاونڈ روئی کی قیمت دوبارہ بڑھ کر 82 سینٹ فی پاؤنڈ ہوگئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔