- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں سال ستمبر یا اکتوبر میں نئی مردم شماری کا عمل شروع ہوجائے گا جو مارچ 2023 تک مکمل کر لیا جائے گا۔
اسد عمر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 2017 کے مردم شماری پر بہت سے سوالیہ نشان ہیں، تاہم اس کے نتائج جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ساتھ ہی یہ فیصلہ بھی ہوا کہ اگلی مردم شماری فوری بنیاد پر کرانی ہے، دنیا کے بہترین طریقہ کار سے اگلی مردم شماری کرائیں گے جس میں تمام صوبوں اور سول سوسائٹی کو شرکت دی جائیگی۔
یہ بھی پڑھیں: مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
اسد عمر نے کہا کہ چھ سے آٹھ ہفتے میں اسکا بنیادی فریم ورک تیار ہوجائیگا، ستمبر یا اکتوبر تک نئی مردم شماری شروع ہو جائیگی، 18 مہینے کا عمل 2023 کے شروع میں مکمل ہو جائیگا، آئندہ الیکشن نئی مردم شماری پر ہوں گے، جس سے قبل حلقہ بندی بھی کرائی جاسکے گی۔
اسد عمر نے 2017 کی مردم شماری پر سندھ حکومت کے اعتراضات کے بارے میں کہا کہ یہ کام اسی صوبائی حکومت کی نگرانی میں ہوا جس نے آج فیصلے کی مخالفت کی، جو بھی رزلٹ مردم شماری کے آئے اس میں صوبائی حکومتوں کی مکمل شمولیت تھی، نہ صوبے میں نہ وفاق میں اسوقت تحریک انصاف کی حکومت تھی، اگر اس مردم شماری کو نہیں مانتے تو کیا1998 پرچلے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔