- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
طالبان نے ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کردیا
کابل: افغانستان میں قیام امن اور فریقن کے درمیان تصفیے کے لیے 16 اپریل کو ہونے والی ترکی سمٹ میں طالبان نے شرکت سے انکار کردیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے اپنے ایک بیان میں ترکی سمت میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا سے قبل کسی قسم کے مذاکرات کی گنجائش نہیں۔
ترجمان محمد نعیم نے مزید بتایا کہ 16 اپریل کو ترکی کانفرنس سے متعلق دستاویزات کا جائزہ لیا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس سمٹ میں شرکت مفید ثابت نہیں ہوگی تاہم اس کے بارے میں حتمی فیصلے سے جلد آگاہ کردیا جائے گا۔
دوسری جانب ایک طالبان کمانڈر کا کہنا ہے کہ جب تک افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا معاملہ واضح نہیں ہوجاتا، معاملات آگے نہیں بڑھیں گے۔ ہمارا اولین ترجیح امریکی فوجیوں کا انخلا ہے۔
ادھر افغان صدارتی محل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے ترکی سمٹ کے ایجنڈے اور تفصیلات سے افغان حکومت کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے اور تقریب میں شرکت کے حوالے سے صدر اشرف غنی مشاورت کررہے ہیں۔
دریں اثنا افغانستان میں امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کابل کا چار روزہ دورہ مکمل کر کے واپس امریکا روانہ ہوگئے۔ دورے کے دوران انہوں نے سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی اور نوجوانوں سے ملاقاتیں کیں۔
واضح رہے کہ امریکا کی نئی حکومت نے یکم مئی تک اپنے فوجیوں کے افغانستان سے انخلا میں تاخیر کا عندیہ دیا ہے جس پر طالبان کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آنے کے بعد عالمی قوتوں کی جانب سے ترکی سمٹ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔