- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
جامعہ کراچی اکیڈمک کونسل؛ ایچ ای سی کی پی ایچ ڈی پالیسی مسترد
کراچی: جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کی جانب سے دی گئی پی ایچ ڈی پالیسی میں نقائص کی نشاندہی کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
ایچ ای سی کی نوٹیفائیڈ پی ایچ ڈی پالیسی کو مسترد کرنے کا فیصلہ پیر کو جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں کیا گیا جو شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کی زیر صدارت منعقد ہوا، علاوہ ازیں اس اجلاس میں2 سالہ گریجویشن کو ختم کرنے یا جاری رکھنے کے حوالے سے محکمہ کالج ایجوکیشن کے ایک اشتہار کی بنیاد پر قانونی رائے لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کے سبب جامعہ کراچی سے الحاق شدہ شہر کے ڈگری کالجوں میں بی کام، بی ایس سی اور بی اے کے داخلہ غیر معینہ مدت تک رک گئے ہیں۔
اکیڈمک کونسل کے اجلاس کے بعد “ایکسپریس ” سے بات چیت کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کا کہنا تھا کہ ’’ایچ ای سی کی پی ایچ ڈی پالیسی کے کچھ نکات میں ابہام موجود ہیں مثلا یہ کہ جب ایک طالب علم پی ایچ ڈی میں داخلہ لے گا تو وہ کیسے ایم فل کی ڈگری لے کر پروگرام سے باہر ہوسکتا ہے جبکہ اسے داخلہ ہی ایچ ڈی میں دیا گیا ہو اس کے علاوہ چند اور بھی ابہام ہیں مثلا یہ کہ جو طالب علم ایچ ای سی کی اسکالر شپ پر پی ایچ ڈی کرتا تھا اسے recognize سپروائزر کے ماتحت پی ایچ ڈی کرنی ہوتی تھی تاہم اب ہر طالب علم پر یہ لازم ہے کہ وہ recognize سپروائزر کے ماتحت ریسرچ کرے لہذا اس سلسلے میں ایچ ای سی کو ایک رپورٹ ارسال کی جارہی ہے۔
داخلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر 2019 کی پالیسی کے تحت دیے جائیں گے ، پیر کو اجلاس میں اکیڈمک کونسل کے ایک رکن پروفیسر ڈاکٹر حارث شعیب کی جانب سے ایچ ای سی کی پی ایچ ڈی پالیسی کے نقائص کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پی ایچ ڈی میں تھیسز کے باہر بیرون ملک بھیجنے کے بجائے لکھا گیا ہے کہ اسے کسی professor distinguish national یا ٹینیورر ٹریک پروفیسر اور میری ٹوریس پروفیسر کو بھیج سکتے ہیں تاہم نیشنل ڈسٹینگویش پروفیسر کی تعریف نہیں کی گئی ہے۔
پی ایچ ڈی کا تھیسز باہر نہ بھیجنے سے اس کا معیار کم ہوگا ’’ایکسپریس ‘‘ سے بات کرتے ہوئے پروفیسر حارث شعیب کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی نے طالب علم کو 48 کریڈٹ آورز کا صرف کورس ورک کرنے کا پابند کیا ہے جو ناممکن ہے پھر طالب علم ریسرچ کب کرے گا اسی طرح تحقیقی پرچوں کے بارے میں ایک جگہ “y” جبکہ دوسری جگہ “x” کیٹگری میں شائع کرانے کی بات کی گئی ہے۔
اس بات میں بھی ابہام ہے ” اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں یہ تاثر سامنے آیا کہ ایچ ای سی نے اس پالیسی کو بناتے وقت اسٹیک ہولڈر سے مشاورت نہیں کی اور پالیسی نقائص سے بھری ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں کالجوں میں2سالہ گریجویشن اور2سالہ ماسٹرز پروگرام پر بحث ہوئی اور کہا گیا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ نے ایک اشتہار کے ذریعے اس پروگرام میں مداخلت سے روکا ہے لہذا اب اس پر قانونی رائے لی جائے جبکہ پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی کی کنوینر شپ میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو اس معاملے پر اپنی سفارشات طے کرے گی تاہم جب تک 2سالہ گریجویشن اور ماسٹرز پروگرام میں داخلے غیر معینہ مدت تک رک گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔