- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
20 فیصد پاکستانی امرا 50 فیصد ملکی آمدن کے مالک، رپورٹ
نیویارک: پاکستان میں عدم مساوات اپنے عروج پر ہے، 19 -2018ء میں ملک کے ایک فیصد امیر ترین افراد ملکی آمدن کے 9 فیصد کے مالک تھے، اب امیر ترین 20 فیصد پاکستانی قومی آمدن کے 49 اعشاریہ 60 فیصد کے مالک ہیں جب کہ غریب ترین 20 فیصد قومی آمدن میں محض 7 فیصد کے مالک ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہیومن ڈیولپمنٹ پروگرام ( یو این ڈی پی) کے ذیلی ادارے نیشنل ہیومن ڈیولپمنٹ رپورٹ ( این ایچ ڈی آر) کی رپورٹ میں جنوب ایشیائی ملکوں میں 22 کروڑ کی آبادی والے ملک پاکستان میں عدم مساوات کے مسائل پر توجہ مرکوز کی ہے جس کے مطابق پاکستان کی طبقۂ اشرافیہ 14 ارب 40 کروڑ ڈالر کی مراعات لے چکی ہے۔
رپورٹ میں ’ پاور، پیپل اور پالیسی‘ کا منشور استعمال کرتے ہوئے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں آمدن اور معاشی مواقع میں عدم مساوات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ’طاقت ور گروپس اپنے منصفانہ حصے سے زیادہ لینے کو اپنا استحقاق سمجھتے ہیں۔ سماج میں حاصل خصوصی اہمیت کی بنا پران کے خلاف بنائی گئیں پالیسیاں اکثر و بیشتر کامیاب نہیں ہوتی، جس کا نتیجہ عدم مساوات کی شکل میں سامنے آتا ہے۔
یو این ڈی پی کی علاقائی سربراہ کینی وگناراجاکا کہنا ہے کہ اس رپورٹ کے لیے دو ہفتوں پر مشتمل پاکستان کا ’ ورچوئل ٹور‘ کیا گیا اور رپورٹ کے نتائج پر وزیر اعظم عمران خان، وزارت خارجہ اور منصوبہ بندی کے وزرا سمیت کابینہ کے اہم افراد سے بات کی گئی۔ جنہوں رپورٹ کی فائنڈنگس کی حمایت کرتے ہوئےعملی اقدامات کرنے کا عہد کیا۔
رپورٹ کے مطابق ملک کا کارپوریٹ سیکٹر خصوصی حیثیت سے مستفید ہونے والا سب سے بڑا طبقہ ہے۔ جو ایک محتاط اندازے کے مطابق 4 ارب 70 کروڑ ڈالرکے فوائد سے لطف اندوز ہورہاہے۔
دوسرے اور تیسرے نمبر پر فوائد حاصل کرنے والوں کا تعلق ملک کے ایک فیصد امیر ترین افراد میں سے ہیں جن کے پاس پاکستان کی مجموعی آمدن کا 9 فیصد ہے، زرعی زمین رکھنے والے طبقہ ہے جو کہ مجموعی آبادی کا 1 اعشاریہ 1 فیصد ہیں لیکن 22 فیصد قابل کاشت زرعی اراضی ان کی ملکیت میں ہے۔
یہ دونوں طبقے پاکستانی پارلیمنٹ میں طاقت ور نمائندگی رکھتے ہیں اور زیادہ تر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کا تعلق جاگیر دار یا ملک کے کاروباری طبقے سے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔