گواہ منحرف ہوگیا، عزیر بلوچ 15 ویں مقدمہ سے بھی بری

کورٹ رپورٹر  منگل 13 اپريل 2021
یہ مقدمہ پولیس کی بکتر بند گاڑی پر فائرنگ کا تھا، عزیر بلوچ پر مختلف تھانوں میں 61 مقدمات درج ہیں (فوٹو : فائل)

یہ مقدمہ پولیس کی بکتر بند گاڑی پر فائرنگ کا تھا، عزیر بلوچ پر مختلف تھانوں میں 61 مقدمات درج ہیں (فوٹو : فائل)

 کراچی: گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کے خلاف مقدمہ میں گواہ منحرف ہوگیا جس پر مقامی عدالت نے عزیر بلوچ کو پولیس پر حملے کے مقدمے سے بری کردیا۔

کراچی سینٹرل جیل جوڈیشل کمپلیکس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے پولیس پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ آپ کے خلاف شواہد نہیں اس لیے مقدمہ سے بری کیا جاتا ہے چنانچہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر جان بلوچ 15 ویں مقدمہ میں بھی بری ہوگئے۔

استغاثہ کے مطابق عزیر بلوچ اور ساتھی لیاری پولیس آپریشن کے خلاف پولیس کو نقصان پہنچانے نیا آباد شاہ ولی اللہ روڈ موجود تھے۔ پولیس کے پہنچنے پر ملزموں نے پولیس کی بکتر بند گاڑی پر فائرنگ کی۔ پولیس کی اضافی نفری پہنچنے پر ملزم فرار ہوئے۔ مقدمے میں سعید پٹھان پہلے ہی بری ہوچکا ہے۔ مقدمہ میں حبیب جان، نصیر اللہ لاکھو اور سجاد کتھری مفرور ہیں۔

واضح رہے کہ عزیر جان بلوچ اس سے قبل 14 مقدمات میں بری ہوچکا ہے۔ عزیر بلوچ کے خلاف مختلف تھانوں میں 61 مقدمات درج ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔