پاکستان پرامن، خودمختاراورخوشحال افغانستان کے لیے پرعزم ہے، ترجمان دفترخارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 15 اپريل 2021
افغانستان میں امن و استحکام ہمارے مفاد میں ہے, دفتر خارجہ (فوٹو: فائل)

افغانستان میں امن و استحکام ہمارے مفاد میں ہے, دفتر خارجہ (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے امریکی صدر جو بائیڈن کے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بیان کو دیکھا ہے۔ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں کی مستقل حمایت اور مدد کرتا رہا ہے۔

افغانستان میں تنازعات کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پائیدار امن و استحکام کے لیےافغان امن عمل کے ذریعے مذاکرات کا سیاسی حل اہم ہے۔ اس مقصد کے لیے 29 فروری 2020 کو امریکہ اورطالبان معاہدے نے افغانستان میں تشدد کے خاتمے کے لئے مستقل جنگ بندی سمیت ایک جامع انٹرا افغان امن معاہدہ کی بنیاد رکھی، تاہم یہ ضروری ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا امن عمل میں ہونے والی پیشرفت سے ہم آہنگ ہو۔

مزید پڑھیئے : افغانستان میں گیارہ ستمبر سے فوجی انخلا شروع ہوجائے گا، امریکی صدر

ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ترکی میں افغان قیادت کا آئندہ اجلاس افغان باشندوں کے لیے سیاسی تصفیے کی سمت ترقی کرنے کا ایک اہم موقع ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان میں امن و استحکام ہمارے مفاد میں ہے اورہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ، افغان رہنماؤں کو افغانستان میں سیاسی تصفیے کے لئے تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کی تاکید کرتا رہے گا۔

 مزید پڑ ھیئے:اب امریکا کی طویل جنگ کو ختم کرنے کا وقت ہے، جوبائیڈن

پاکستان پرامن ، مستحکم ، متحد ، جمہوری ، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے لیے پرعزم ہے۔ افغانستان میں پائیدار امن کی کوششوں کی ایک اور اہم خصوصیت افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہے۔ پاکستان افغان امن و استحکام کی کوششوں میں عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔