درسی کتب میں غلط پاکستانی نقشہ شائع کرنے پر قید و جرمانے کی سزا

ویب ڈیسک  جمعـء 16 اپريل 2021
پاکستان کا سرکاری نقشہ جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے، پیرا۔(فوٹو، حکومت پاکستان)

پاکستان کا سرکاری نقشہ جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے، پیرا۔(فوٹو، حکومت پاکستان)

 اسلام آباد: درسی کتب اور تدریسی مواد میں پاکستان کا سرکاری نقشہ شامل ہوگا، غلط نقشہ شائع کرنے والے کو 5سال تک کی قید یا 50لاکھ روپے یا دونوں کی سزا ہو سکتی ہے۔

پرائیویٹ ایجوکیشنل ریگولیرٹری اتھارٹی (پیرا) نے تمام نجی تعلیمی اداروں کو پاکستان کا سروے آف پاکستان سے تصدیق شدہ سرکاری نقشہ استعمال کر نے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ درسی کتب اور تدریسی مواد میں صرف پاکستان کا سرکاری نقشہ ہی شامل کیا جائے۔

پیرا نے کہا ہے کہ اساتذہ اور طلبا میں پاکستان کے سرکاری نقشے کے بارے میں آگاہی کو فروغ دیا جائے،  پارلیمنٹ نے سروینگ اینڈ میپنگ (ترمیمی) بل 2020 منظور کرلیا ہے، اور پاکستان کا سرکاری نقشہ جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے، غلط نقشہ شائع کرنے والے کو 5 سال تک کی قید یا 50لاکھ روپے یا دونوں کی سزا ہو سکتی ہے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔