’’دی لائن‘‘ سعودی عرب کا 170 کلومیٹر طویل متنازع شہری منصوبہ

ویب ڈیسک  اتوار 18 اپريل 2021
سعودی عرب میں دی لائن نامی170 کلومیٹر طویل شہرکا منصوبہ اگرچہ انقلابی ہے لیکن اس پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔ فوٹو: فائل

سعودی عرب میں دی لائن نامی170 کلومیٹر طویل شہرکا منصوبہ اگرچہ انقلابی ہے لیکن اس پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔ فوٹو: فائل

الریاض: سعودی عرب نے خطی ( لینیئر) شہر کا عجیب و غریب منصوبہ بنایا ہے۔ دی لائن نامی شہر کسی قطار کی طرح بالکل سیدھا ہوگا، جس کی لمبائی 170 کلومیٹر کے لگ بھگ ہوگی۔ اسے فطری ماحول کے نزدیک بسایا جائے گا جبکہ گاڑیاں اور سڑکیں نہیں ہوں گی۔

چند ماہ قبل سعودی شہزادہ  محمد بن سلمان نے مستقبلیاتی شہر کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ’دی لائن‘ مصنوعی ذہانت سے بھرپور ایک اسمارٹ شہر ہوگا جہاں انسانی آبادی کا اژدہام، ٹریفک، آلودگی اور فرسودہ تعمیرات نہیں ہوں گی۔

اسے بحیرہ احمر اور اطراف کی پہاڑیوں سے گزار کر اوپری وادیوں سے ملایا جائے گا۔ مصنوعی ذہانت سے بھرپور اس شہر میں عام افراد اور کاروباری حلقے کی زندگی آسان اور سہولیات سے بھرپور بنائی جائے گی۔

شہر میں 100 فیصد صاف اور ماحول دوست توانائی استعمال کی جائے گی اور سڑکوں کی بجائے تیز رفتار ہائپر ٹرانسپورٹ دستیاب ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب میں ٹریفک حادثات بہت عام ہیں اور ہرسال دس لاکھ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

دس لاکھ افراد کے لیے اس شہر میں کاریں اور سڑکیں نہیں ہوں گی، بلکہ ایک سیدھا شہر ہوگا جس کے مرکز میں تیزرفتار ٹرانسپورٹ چلے گی۔ شہر کو کچھ اس طرح بنایا جائے گا کہ ضروریاتِ زندگی کی ہر شے پانچ منٹ کی مسافت پر ملے گی جبکہ شہر کے ایک سے دوسرے کنارے تک جانے کے لیے 170 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں 20 منٹ صرف ہوں گے۔

مسئلہ یہ ہے کہ اس وقت دستیاب جدید ترین ٹیکنالوجی سے بھی یہ شہر نہیں بنایا جاسکتا۔ 170 کلومیٹر کا فاصلہ صرف 20 منٹ میں طے کرنے کے لیے 463 کلومیٹر طویل ٹرین یا ٹرانسپورٹ نظام درکار ہوگا جو فی الحال بہت مشکل ہے۔ رہا سوال ’’ہائپرلوپ‘‘ کا تو اس کی رفتار 463 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تو پہنچی ہے لیکن مسافروں کے بغیر۔

یہی وجہ ہے کہ جدید شہری منصوبہ بندی کے ماہرین اس منصوبے کو متنازع اور محال قرار دے رہے ہیں۔ دیگر ماہرین نے کہا ہے کہ جب نقشے سے شہر عملی شکل اختیار کرتے ہیں تو وہ کچھ سے کچھ ہوجاتے ہیں۔ دوسری جانب بعض افراد نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اس شہر کی تعمیر میں اسرائیلی دماغ بھی شامل ہیں اور یوں یہ ایک متنازع منصوبہ ہوسکتا ہے۔

بعض حوالوں کے مطابق اس شہر کی تعمیر میں امریکی اور اسرائیلی کمپنیاں شامل ہیں جو اس منصوبے کو مزید متنازعہ بنارہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔