- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
مصر میں توپ سے گولہ داغ کر سحر و افطار کے اعلان کی منفرد روایت بحال
قاہرہ: مصر میں روزہ داروں کو سحر اور افطار کے وقت سے آگاہ رکھنے کے لیے توپ کا استعمال صلاح الدین ایوبی کے دور سے کیا جاتا رہا ہے تاہم 30 سال سے یہ روایت توپ کی خرابی کے باعث دم توڑ گئی تھی جو اب دوبارہ بحال کردی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر میں صلاح الدین ایوبی قلعے میں ایک توپ نصب ہے جس کے ذریعے 1467 سے سحری اور افطاری کے اوقات میں گولہ داغا جاتا تھا جس کی آواز سن کر روزہ دار سحر و افطار کیا کرتے تھے تاہم 30 سال یہ توپ خراب پڑی تھی جس کی مرمت کردی گئی ہے۔
مصر کی یہ تاریخی توپ سحر و افطار کے پرانے طریقوں کو زندہ رکھنے کی ایک علامت ہے۔ اسے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔گولہ داغے جانے کے وقت توپ سے سحری اور افطاری کے وقت دور تک دیکھی جانے والی شعائیں نکلتی ہیں۔
اس توپ کے حوالے سے دوسری روایت یہ بھی ہے کہ یہ توپ خدیوی اسماعیل کے سپاہیوں نے رکھی تھی اور وہ اسے مشقوں کے لیے استعمال کرتے تھے تاہم اس توپ کی تاریخی حیثیت کوئی بھی ہو اہم بات یہ ہے کہ ایک منفرد روایت نے دوبارہ جنم لیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔