سندھ حکومت کا اسکولوں میں آٹھویں تک تدریسی عمل یکم مئی تک معطل رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  اتوار 18 اپريل 2021
 تدریسی عمل آن لائن، واٹس ایپ، ای میل یا دیگر متبادل ذرائع سے جاری رکھا جاسکتا ہے، سعید غنی۔ فوٹو : فائل

تدریسی عمل آن لائن، واٹس ایپ، ای میل یا دیگر متبادل ذرائع سے جاری رکھا جاسکتا ہے، سعید غنی۔ فوٹو : فائل

کراچی: سندھ بھر میں پہلی تا آٹھویں تک کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل یکم مئی تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ بھر میں پہلی تا آٹھویں تک کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی معطلی کی مدت میں اضافہ کردیا گیا ہے، اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے تدریسی عمل 21 اپریل کے بجائے مزید 10 روز بڑھا کر یکم مئی تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ اس دوران بچوں کی تعلیم کو آن لائن، واٹس ایپ، ای میل یا دیگر متبادل ذرائع سے جاری رکھا جاسکتا ہے، نویں سے بارہویں جماعت تک کے بچوں کی کلاسز 50 فیصد حاضری کے ساتھ جاری رہیں گی، تمام سرکاری اور نجی اسکولز جاری کردہ ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس 

اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں ہونے والے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ  ملک  بھر میں پہلی سے آٹھویں تک اسکولزعید تک بند رکھے جائیں گے، جب کہ 9 ویں سے 12 ویں تک تعلیمی ادارے کل سے سخت کورونا ایس او پیز کے ساتھ کھول دیئے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔