امریکا اور جاپان اپنا ’چھوٹا اتحادی حلقہ‘ بنا رہے ہیں، چینی وزارت خارجہ

ویب ڈیسک  اتوار 18 اپريل 2021
چین اپنی قومی سلامتی، ترقی اور مفادات کے تحفظ کےلیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

چین اپنی قومی سلامتی، ترقی اور مفادات کے تحفظ کےلیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

بیجنگ:  

16 اپریل کو امریکا اور جاپان کے رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں چین کے تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور جنوبی بحیرہ چین سمیت مختلف امور پر منفی مواد شامل کیا گیا۔

اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے 17 اپریل کو اپنے جوابی بیان میں کہا کہ تائیوان اور دیاؤ یو جزیرہ چین کا حصہ ہیں جبکہ سنکیانگ اور تبت کے امور چین کے داخلی امور ہیں: ’’چین کو جنوبی بحیرہ چین اور اس کے ملحقہ پانیوں پر غیر متزلزل اقتدار اعلی حاصل ہے۔‘‘

امریکا اور جاپان کے اس مشترکہ بیان میں چین کے اندرونی امور میں مداخلت کی گئی ہے جو بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ چین اس حوالے سے سخت عدم اطمینان اور مخالفت کا اظہار کرتا ہے اور چین نے سفارتی طریقے سے امریکا اور جاپان کو اپنے پختہ مؤقف سے آگاہ کر دیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ امریکا اور جاپان بظاہر ’’آزاد اور کھلے پن‘‘ کا نعرہ لگا رہے ہیں لیکن درحقیقت وہ اپنا ایک چھوٹا اتحادی حلقہ بنا رہے ہیں۔ یہ عالمی ترقی کے رجحانات کے خلاف ہے، اور علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

ترجمان نے کہا کہ امریکا اور جاپان کو چین کے تحفظات کا سنجیدگی سے احترام کرنا چاہیے، چین کے اندرونی امور میں مداخلت ختم کرنی چاہیے اور چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے سے باز رہنا چاہیے۔

چین اپنے اقتدار اعلیٰ، قومی سلامتی، ترقی اور مفادات کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔