ہفتے میں صرف ایک بار انسولین انجکشن کا ابتدائی تجربہ کامیاب

ویب ڈیسک  منگل 20 اپريل 2021
یونیورسٹی آف ٹیکساس کے سائنسدانوں نے ہفتے میں ایک مرتبہ انسولین تھراپی کے انسانوں پر کامیاب تجربات کیے ہیں جو ایک انقلابی طریقہ ثابت ہوں گے (فوٹو: فائل)

یونیورسٹی آف ٹیکساس کے سائنسدانوں نے ہفتے میں ایک مرتبہ انسولین تھراپی کے انسانوں پر کامیاب تجربات کیے ہیں جو ایک انقلابی طریقہ ثابت ہوں گے (فوٹو: فائل)

ٹیکساس: ٹائپ ٹو ذیابیطس کے شکار افراد کو ہر روز انسولین کا ٹیکہ درکار ہوتا ہے لیکن اب ایک نئی تھراپی کے دو تجربات بہت کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔ اس تھراپی میں ہفتے میں صرف ایک ٹیکہ درکار ہوتا ہے اور طبی آزمائش  اب تک کامیاب اور محفوظ ثابت ہوئی ہے۔

بین الاقوامی طبی آزمائش کا احوال ڈائبیٹس کیور میں شائع ہوا ہے۔ اس سے ثابت ہوا ہے کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس میں روزانہ کی انسولین کی بجائے ہفتے میں ایک مرتبہ انسولین کا ٹیکہ لگایا جاسکتا ہے جو مرض کو خاصی حد تک یعنی سات روز تک کنٹرول کرسکے گا۔ اس سے روزانہ ٹیکے لگانے کی جھنجھٹ سے نجات مل سکے گی۔

دنیا بھر میں ذیابیطس کے کروڑوں مریض انسولین انجیکشن کے ذریعے خون میں گلوکوز کی مقدار قابو میں رکھتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر انسولین کا ٹیکہ ہی اس ضمن میں ایک بڑی رکاوٹ ہے جسے بحال رکھنا مشکل ہوتا ہے۔

نئی انجیکشن تھراپی میں ہفتے میں ایک مرتبہ انسولین اور اس کے کئی روز تک اثرات برقرار رکھے جاسکتے ہیں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ اس کا استعمال فیزٹو ٹرائل میں داخل ہوچکا ہے جو اس کی اہمیت کو ثابت کرتا ہے۔ اس میں مریض کی صحت، گلوکوز کنٹرول اور دیگر تمام عوامل کا جائزہ لیا گیا ہے۔

جامعہ ٹیکساس میں واقع ساؤتھ ویسٹرن میڈیکل سینٹر سے وابستہ پروفیسر الدیکو لنگوے نے یہ کام کیا ہے۔ ان کے مطابق روایتی انسولین کا علاج کسی بوجھ سے کم نہیں لیکن اس ضمن میں ہفتے میں ایک مرتبہ کا ٹیکہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔

انہوں نے جرمنی، امریکا، کروایشیا، ہنگری، پولینڈ، سلوویکیا اور اسپین کے 205 مریضوں پر نیا طریقہ آزمایا۔ انہوں نے 16 ہفتے تک تمام مریضوں کو زیرِ مطالعہ رکھا۔ پہلے دو ہفتے ان کی اسکریننگ کی گئی اور انہیں ایک ہفتے کے لیے انسولین کا انجیکشن لگایا گیا۔

دوسرے مطالعے میں امریکا، جرمنی، کینیڈا اور اٹلی وغیرہ کے 154 مریضوں کو شامل کیا گیا۔ ان سب مریضوں کا 23 ہفتے تک جائزہ لیا گیا۔ اس ضمن میں انسولین دینے کے بہترین اوقات، خوراک اور مقدار وغیرہ کا خیال رکھا گیا۔ اکثر مریضوں پر کامیاب اور محفوظ نتائج مرتب ہوئے اور انہیں پورے ہفتے مزید انسولین کی ضرورت نہیں پڑی۔

اس کامیابی کے بعد اس کا فیز تھری کلینکل ٹرائل شروع کیا جائے گا۔ خیال ہے کہ کامیابی کی صورت میں یہ انسولین تھراپی ایک انقلابی طریقہ ثابت ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔