افریقی ملک چاڈ کے صدر فرنٹ لائن پر فوج کی کمانڈ کے دوران ہلاک

ویب ڈیسک  منگل 20 اپريل 2021
چاڈ کے صدر باغیوں سے برسرپیکار فوجی اہلکاروں سے ملنے فرنٹ لائن گئے تھے، فوٹو: فائل

چاڈ کے صدر باغیوں سے برسرپیکار فوجی اہلکاروں سے ملنے فرنٹ لائن گئے تھے، فوٹو: فائل

افریقی ملک چاڈ کے صدر ادریس دیبی باغیوں سے برسرپیکار فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے فرنٹ لائن کے دورے کے دوران زخمی ہونے کے بعد چل بسے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی افریقی ملک چاڈ کے 68 سالہ صدر ادریس دیبی انتقال کرگئے۔ ان کی ہلاکت کی اطلاع فوج کے ترجمان نے سرکاری ٹیلی وژن پر دی۔

چاڈ فوج کے ترجمان جنرل عظیم برمندوا آگونا نے اپنے بیان میں بتایا کہ صدر نے اپنی آخری سانسیں بھی ملک کی سلامتی اور حفاظت کے لیے وقف کیں۔ وہ آخری وقت تک ملک کی فوج کے ہمراہ فرنٹ لائن پر موجود تھے۔

چاڈ فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ صدر ادریس دیبی فرنٹ لائن کے دورے پر تھے جہاں فوج باغیوں کے خلاف جنگ کر رہے تھے۔ اسی دوران صدر زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گئے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کی اچانک موت کے بعد ملک کی سربراہی کی ذمہ داری ان کے 37 سالہ صاحبزادے محمود ادریس سنبھالیں گے جو فور اسٹار جنرل ہیں اور ایک ملٹری کونسل کی قیادت بھی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ادریس دیبی 1990 سے ملک کے صدر ہیں اور اپنی موت سے ایک روز قبل ہی انہوں نے ایک بار پھر صدارتی الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔