سعودی عرب یونان سے فضائی دفاعی نظام خریدے گا

ویب ڈیسک  بدھ 21 اپريل 2021
سعودی عرب نے پیٹریاٹ نظام خریدنے کا معاہدہ پہلے امریکا سے کیا تھا، فوٹو: فائل

سعودی عرب نے پیٹریاٹ نظام خریدنے کا معاہدہ پہلے امریکا سے کیا تھا، فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عرب توانائی کی تنصیبات کی حفاظت کے لیے یونان سے پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام خریدے گا جس کے لیے دونوں کے درمیان ایک اہم دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان اور سعودی عرب کے درمیان طیارہ شکن طاقتور فضائی دفاعی نظام کی خریداری کے سمجھوتے پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ریاض میں دستخط کردیئے۔

یہ معاہدہ جدید اور طاقتور فضائی دفاعی نظام سے متعلق ہے جو سعودی عرب کے توانائی کی تنصیبات کی حفاظت کے لیے نصب کیا جائے گا۔

اس حوالے سے یونانی وزیر خارجہ نیکوس دیندیاس نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ایک پیٹریاٹ نظام کو سعودی عرب منتقل کیا جائے گا۔ یونان  نے خلیج تعاون کونسل کے ساتھ بھی ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کا طاقتور دفاعی نظام سعودی تنصیبات پر حملے روکنے میں ناکام 

معاہدے کے اعلان سے قبل یونانی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی تھیں جس میں دوطرفہ تعاون کے فروغ اور دفاعی معاہدے کے مندرجات پر پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

یمن میں جنگی صورت حال کے نتیجے میں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی آئل فیکٹریز اور توانائی کی تنصیبات پر ڈرون اور میزائل حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام خریدا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی ساختہ پیٹریاٹ طیارہ شکن دفاعی نظام انتہائی بلندی سے آنے والے بیلسٹک میزائلوں کے حملوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سعودی عرب نے اس سے قبل یہ دفاعی نظام خریدنے کا معاہدہ امریکا سے کیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔