پاکستانی بیٹنگ کو اکھڑی سانسیں بحال کرنے کا چیلنج درپیش

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 23 اپريل 2021
کمبی نیشن میں بہتری لانے کیلیے میزبان سائیڈکے پاس زیادہ آپشنز موجود نہیں،فیلڈنگ مسائل پر بھی قابو پانا ہوگا۔ فوٹو: پی سی بی

کمبی نیشن میں بہتری لانے کیلیے میزبان سائیڈکے پاس زیادہ آپشنز موجود نہیں،فیلڈنگ مسائل پر بھی قابو پانا ہوگا۔ فوٹو: پی سی بی

 لاہور:  دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی بیٹنگ کو اکھڑی سانسیں بحال کرنے کا چیلنج درپیش ہوگا۔

جنوبی افریقہ میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت کر پاکستان ٹیم نے زمبابوے میں قدم رکھے،امید کی جا رہی تھی کہ پاکستان سے ملتی جلتی پچز پر یکطرفہ میچز ہوں گے لیکن پہلے ہی مقابلے میں زمبابوے نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

پہلے بیٹنگ کرنے والی مہمان ٹیم کی بیٹنگ میں محمد رضوان میزبان بولرز کے حملے نہ ٹالتے تو شاید 100سے بھی کم ٹوٹل پر ڈھیر ہونے کی شرمندگی اٹھانا پڑتی، بولرز نے ابتدا میں غلطیاں کرنے کے بعد حواس قابو میں رکھتے ہوئے کوئی انہونی نہیں ہونے دی۔

پاکستان کو بمشکل11رنز سے کامیابی حاصل ہوئی،دوسرا ٹی ٹوئنٹی جمعے کو ہرارے میں کھیلا جارہا ہے،افریقی میدانوں پر فتوحات کا تسلسل برقرار رکھنے کی خواہاں مہمان ٹیم 2-0کی فیصلہ کن برتری حاصل کرسکتی ہے، مگر سب سے بڑا چیلنج بیٹنگ کی اکھڑی سانسیں بحال کرنا ہوگا،ان فارم بابر اعظم،محمد رضوان اور فخرزمان میں کوئی ایک بھی سیٹ ہوگیا تو بڑے اسکور کیلیے اچھی بنیاد مل سکتی  ہے، تاحال بیٹسمینوں میں محمد حفیظ سینئر کا حق ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

حیدر علی کا بیٹ تو مکمل خاموش تھا ہی آصف علی کی جگہ سنبھالنے والے دانش عزیز بھی ڈیبیو پر متاثر نہیں کرپائے، آل راؤنڈر محمد نواز اور فہیم اشرف پاور ہٹنگ تو کیا کریز پر قیام طویل کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہوسکے، دوسرے میچ میں بیٹسمینوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اسپن کا شعبہ عثمان قادر اور محمد نواز سنبھالیں گے، حارث رؤف کو اگر آرام دینے کا فیصلہ ہوا تو حسن علی مضبوط امیدوار ہوں گے۔

کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ سے مختلف کنڈیشز کی وجہ سے پہلے میچ میں ہمیں بیٹنگ میں مسائل پیش آئے مگر دوسرے ٹی ٹوئنٹی سے قبل بیٹسمینوں کو پچز کا اندازہ ہوگیا، امید ہے کہ اس بار بہتر کارکردگی دکھاتے ہوئے بڑا ٹوٹل اسکور بورڈ پر سجانے میں کامیاب ہوں گے۔

دوسری جانب میزبان ٹیم کے پاس بھی کمبی نیشن میں بہتری لانے کیلیے بہت زیادہ آپشنز موجود نہیں ہیں،اوپنر تناشے نے ابتدا میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا تھا،ویزلے مدھیویرے دورئہ پاکستان میں بھی اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوئے تھے، اس بار بھی ان سے امیدیں وابستہ ہوں گی، ریان برل جارحانہ بیٹنگ کرسکتے ہیں۔

بولنگ میں میڈیم پیسر لیوک جونگوے اور اسپنر ویزلے مدھیویرے نے پاکستانی بیٹنگ لائن کیلیے مشکلات پیدا کی تھیں، بلیسنگ موزاربانی باؤنس کا فائدہ اٹھانے کا ہنر جانتے ہیں، اپنی کنڈیشنز میں ویلنگٹن مساکیڈزا اسپن کا جادو جگا سکتے ہیں، لیگ بریک بولر ریان برل بھی آسانی سے رنز نہیں بننے دیتے، مگر ان کی کامیابی کیلیے ضروری ہوگا کہ فیلڈرز پہلے میچ کی غلطیاں نہ دہرائیں، ابتدا میں بیٹسمینوں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں، امکان یہی ہے کہ ٹاس جیتنے والی ٹیم بولنگ کا فیصلہ کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔