اسلام آباد ہائیکورٹ نے طارق ملک کی بحیثیت چیئرمین نادرا برطرفی غیر قانونی قرار دے دی

ویب ڈیسک  پير 13 جنوری 2014
میں چھٹیوں پرتھا واپس آیاہوں توپتہ چلاکہ بہت تبدیلی آچکی ہے، جسٹس نورالحق قریشی  فوٹو:فائل

میں چھٹیوں پرتھا واپس آیاہوں توپتہ چلاکہ بہت تبدیلی آچکی ہے، جسٹس نورالحق قریشی فوٹو:فائل

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے چند روز پیشتر مستعفی ہونے والے چیئرمین نادرا طارق ملک کی  برطرقی سے کو غیر قانونی قارار دے دیا ہے۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس نورالحق قریشی پرم شمتل سنگل بنچ نے طارق ملک کی بحیثیت چیئرمین نادرا برطرفی کے خلاف درخواست پر پہلے سے محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں طارق ملک کی برطرفی کے نوٹی فکیشن کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ اپنا فیصلہ سناتے وقت جسٹس نورالحق قریشی نے ریمارکس دیئےکہ وہ چھٹیوں پرتھے اس دوران نہ انہوں نے ٹی وی دیکھا اور نہ ہی اخبار پڑھاجب واپس آئے ہیں تو پتہ چلا ہے کہ منظر نامے میں بہت سی تبدیلیاں ہوگئی ہیں۔

طارق ملک نے جمعہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ وزارت داخلہ کو بھجوایا تھا جس میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا  پر چیرمین نادرا کی حیثیت سے مزید ذمہ داریاں سرانجام نہیں دے سکتے جب کہ میرا مستعفی ہوجان ادارے کے مفاد میں ہے، جس کے باعث وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ حکومت نے طارق ملک کا بطور چیرمین نادرا کنٹریکٹ منسوخ کرتے ہوئے بریگیڈیئر ریٹائر زاہد حسین کو قائم چیرمین نادرا تعینات کردیا تھا تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے طارق ملک کے کنٹریکٹ کی منسوخی کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے انہیں عہدے پر دوبارہ بحال کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔