- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
انتخابی اصلاحات اور 49 ترامیم لانے کافیصلہ کر لیا، بابر اعوان
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات کیلیے آئین اور الیکشن ایکٹ میں 49 ترامیم لانے کا فیصلہ کرلیا۔
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کے لیے آئین کے آرٹیکل226 میں ترمیم کی جائیگی، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے الیکشن ایکٹ کے سیکشن94 میں ترمیم کی تجویز دی ہے، انتخابات کی شفافیت یقینی بنانے کیلئے الیکٹرانک وؤٹنگ مشین کے استعمال کے لیے سیکشن 103 میں ترمیم لائی جا رہی ہے۔
انتخابات میں کامیاب ہو کر 60 روز کے اندر حلف نہ اٹھانے والے امید وار کی نشست خالی قرار دینے کیلیے ایکشن 72 اے کی نئی شامل کی جانے کی تجویز ہے، سیکشن 202 میں ترمیم سے کوئی سیاسی جماعت اس وقت تک رجسٹرڈ نہیں ہو گی جب تک وہ اپنے 10ہزار بنیادی اراکین کی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع نہ کرا دے، ہر سیاسی جماعت کو20 فیصد خواتین کی رکنیت ظاہر کرنا ہو گی، مجوزہ ترامیم کے مطابق ہر سیاسی جماعت کو سالانہ کنونشن منعقد کرنا لازمی ہو گا اور معینہ مدت کے اندر جماعتی انتخابات کرانا ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔