- وزیر اعظم کی سنئیر صحافی ایاز امیر پرحملے کی تحقیقات کی ہدایت
- لاہور میں سینئیرصحافی ایاز امیر پرنامعلوم افراد کا حملہ
- فرحت شہزادی کرپشن کیس میں پیشرفت، دو ملزمان گرفتار
- 86 سالہ خاتون نے دنیا کی معمر ترین ایئر ہوسٹس کا عالمی اعزاز پالیا
- کے الیکٹرک کا اضافی لوڈشیڈنگ کا اعلان
- انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی مایہ ناز کھلاڑی عادل رشید کو حج کی پیشگی مبارکباد
- ایم کیو ایم کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست
- چینی کمپنی کراچی میں نئی بس سروس کا جلد آغاز کرے گی، شرجیل انعام میمن
- فتح جنگ میں گھریلو ناچاقی پر باپ نے فائرنگ کر کے بیٹے کو قتل کردیا
- رواں برس 10 لاکھ مسلمان فریضۂ حج ادا کریں گے
- جون کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں 22 فیصد اضافہ
- چین میں ایک دوسرے کے پاسپورٹ پر درجنوں دفعہ سفر کرنے والی جڑواں بہنیں گرفتار
- روس کی بلغاریہ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی دھمکی
- لاہور؛ ڈاکو زیر تعمیر مسجد سے 40 ہزار روپے لوٹ کر فرار
- پی ٹی آئی جلسے کے پیش نظر اسلام آباد میں ریڈ الرٹ جاری
- ساجد خان کے باؤلنگ ایکشن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، چیف سلیکٹر
- بھارت میں 20 روپے کے چائے کے کپ پر 50 روپے سروس چارجز
- ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ
- کراچی میں سفاک ملزمان نے کمسن بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
- حکومت نے عمران خان دور کی دو بڑی سبسڈی والی اسکیمیں ’معطل‘ کردیں
انتخابی اصلاحات اور 49 ترامیم لانے کافیصلہ کر لیا، بابر اعوان

سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر کرانے اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائیگا ۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات کیلیے آئین اور الیکشن ایکٹ میں 49 ترامیم لانے کا فیصلہ کرلیا۔
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کے لیے آئین کے آرٹیکل226 میں ترمیم کی جائیگی، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے الیکشن ایکٹ کے سیکشن94 میں ترمیم کی تجویز دی ہے، انتخابات کی شفافیت یقینی بنانے کیلئے الیکٹرانک وؤٹنگ مشین کے استعمال کے لیے سیکشن 103 میں ترمیم لائی جا رہی ہے۔
انتخابات میں کامیاب ہو کر 60 روز کے اندر حلف نہ اٹھانے والے امید وار کی نشست خالی قرار دینے کیلیے ایکشن 72 اے کی نئی شامل کی جانے کی تجویز ہے، سیکشن 202 میں ترمیم سے کوئی سیاسی جماعت اس وقت تک رجسٹرڈ نہیں ہو گی جب تک وہ اپنے 10ہزار بنیادی اراکین کی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع نہ کرا دے، ہر سیاسی جماعت کو20 فیصد خواتین کی رکنیت ظاہر کرنا ہو گی، مجوزہ ترامیم کے مطابق ہر سیاسی جماعت کو سالانہ کنونشن منعقد کرنا لازمی ہو گا اور معینہ مدت کے اندر جماعتی انتخابات کرانا ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔