سول ایوی ایشن بدحال محکمہ ہے، جعلی ڈگریوں پر پائلٹ جہاز چلاتے رہے، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  پير 3 مئ 2021
جعلی ڈگری پر لوگ سیکورٹی کی اہم نوکری پوری کر گئے، اسی لئے ائیر پورٹس پر اسمگلنگ آسانی سے ہو رہی ہے، چیف جسٹس

جعلی ڈگری پر لوگ سیکورٹی کی اہم نوکری پوری کر گئے، اسی لئے ائیر پورٹس پر اسمگلنگ آسانی سے ہو رہی ہے، چیف جسٹس

 اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیے ہیں کہ سول ایوی ایشن انتہائی بد حال محکمہ ہے اور جعلی ڈگریوں پر پائلٹ جہاز چلاتے رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے سول ایوی ایشن کے جعلی ڈگری ہولڈر جنرل مینیجر سیکیورٹی کی پنشن سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ہائی کورٹ کا حکم معطل کر کے سول ایوی ایشن کی اپیل سماعت کے لئے منظور کر لی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سول ایوی ایشن انتہائی بد حال محکمہ ہے، جعلی ڈگریوں پر پائلٹ جہاز چلاتے رہے ہیں اور جعلی ڈگری پر لوگ سیکورٹی جیسے حساس شعبے کی اہم ترین نشست پر نوکری پوری کر گئے، اسی لئے ائیر پورٹس پر اسمگلنگ آسانی سے ہو رہی ہے، ہوائی اڈوں کے سی سی ٹی وی کیمرے تک کام نہیں کرتے۔

سپریم کورٹ نے سول ایوی ایشن کی اپیل باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے جی ایم سیکیورٹی ندیم زبیری کو پنشن دیے جانے کا ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا۔

وکیل سول ایوی ایشن خالد صدیقی نے استدعا کی کہ جی ایم ندیم زبیری نے نہ صرف ڈگری جعلی جمع کروائی بلکہ کراچی یونیورسٹی کا تصدیقی لیٹر بھی جعلی بنوایا، پنشن دینے کا ہائی کورٹ کا فیصلہ حقائق کے منافی ہے کالعدم کیا جائے۔

عدالت نے مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔