- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیوز ڈارک نیٹ پر فروخت کرنے والا گروہ پکڑا گیا
برلن: جرمنی میں چائلڈ پورنوگرافی کا ايک بہت بڑا بين الاقوامی نيٹ ورک پکڑا گیا ہے جو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا مواد انٹرنیٹ پر فروخت کیا کرتے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں وفاقی پوليس نے 7 مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی میں چار افراد کو گرفتار کيا ہے۔ ان ملزمان کا تعلق بچوں کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر ڈارک ویب پر ڈالنے والے ایک چائلڈ پورنو گرافی نیٹ ورک سے ہے۔
چائلڈ پورنو گرافی میں ملوث اس گروپ کا نام ’’بوائز ٹاؤن‘‘ ہے اور دنیا بھر میں اس سے منسلک لوگوں کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے۔ اس گروپ کے کارندوں کے خلاف نیدرلینڈز، سویڈن، آسٹریلیا، امریکا اور کینیڈا کے تفتیشی اداروں نے بھی تحقیقات میں معاونت کی۔
ان کارندوں سے ملنے والا مواد انتہائی ہولناک ہے کچھ تصاویر میں بچوں کے ساتھ سنگین جنسی زیادتی کرتے دکھایا گیا ہے۔ جرمنی کی پولیس نے کارندوں کی گرفتاری کے بعد اس نيٹ ورک کے تمام پليٹ فارمز کو بند کر ديا گيا ہے۔کو بند کرا ديا ہے۔
واضح رہے کہ ڈارک نیٹ مرکزی دھارے میں شامل سرچ انجنوں کی رسائی سے باہر ایک انٹرنیٹ کا علاقہ ہے جسے بچوں سے جنسی زیادتی، منشیات، اسلحے کی فروخت اور دیگر غیر قانونی کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔