- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
سندھ میں شام 6 بجے کریانہ سمیت تمام دکانیں بند کرنے کا فیصلہ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شام 6 بجے کے بعد کریانہ سمیت تمام دکانیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ریسٹورنٹس کو افطار کے بعد ٹیک اوے کی اجازت بھی نہیں ہوگی تاہم وہ ہوم ڈلیوری کرسکیں گے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں جمعرات کو کورونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، مشیر قانون مرتضی وہاب، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی پولیس مشتاق مہر، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، سیکریٹری تعلیم احمد بخش ناریجو، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو، رینجرز، ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی میں نئے کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے جہاں تشخیص کا تناسب 14.32 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ کافی خطرناک ہے، اب حیدرآباد میں نئے کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے، حیدرآباد جس کا تناسب 29 اپریل کو 20 فیصد تھا اور 5 مئی کو 11.92 فیصد سامنے آیا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اپریل میں 154 مریض فوت ہوگئے تھے اور مئی میں اب تک کوویڈ نے 33 افراد کی جان لی ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کررہے ہیں۔ 5 مئی کو شہر بھر میں 627 افراد کا چالان کیا گیا اور 1276.500 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا، کراچی کی ضلعی انتظامیہ نے 64 دکانوں کو سیل کیا، 7 افراد کو گرفتار کیا اور 369 افراد کو متنبہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگوں کو صورتحال سمجھ میں نہیں آرہی۔ وزیراعلیٰ نے ماہرین اور ٹاسک فورس کے ممبروں کے مشورے پر فیصلہ کیا کہ جمعہ سے گروسری / کریانہ کی دکانوں سمیت تمام دکانیں شام 6 بجے کے بعد بند کردی جائیں گی۔ ریسٹورنٹس افطار کے بعد ٹیک اوے فراہم نہیں کرسکتے لیکن انہیں ہوم ڈلیوری کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام تفریحی مقامات بشمول سی ویو، ہاکس بے اور دیگر بند رہیں گے، اتوار کے بعد صوبہ بھر میں عوام کو گھروں میں رکھنے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے، کسی کو ٹھوس وجوہات کے ساتھ ہی باہر جانا چاہیے لیکن احتیاطی تدابیر ہونی چاہئیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت دی کہ وہ نجی اسپتالوں کو بلا معاوضہ ویکسین لگانے کی ہدایت کریں۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے تجویز پیش کی کہ عید کی تعطیلات کے دنوں میں مسافر ٹرین کی خدمات پر پابندی عائد کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے بات کریں، ایسا کرنے سے وائرس کے پھیلاؤ کو مزید روکنے میں مدد ملے گی۔
اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور سیکریٹری صحت نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر مقامی ہوٹلوں میں قرنطینہ کی سہولتوں کو بحال کیا جارہا ہے، سندھ بھر میں ٹیسٹنگ کی سہولیات میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے اور چھوٹے پیمانے پر آکسیجن جنریشن پلانٹوں کی درآمد کا کام جاری ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جناح ٹرمینل پر 1239 مسافر پہنچے، ان میں سے پانچ کی جانچ پڑتال کے وقت ان کی تشخیص مثبت سامنے آئی، انہیں قرنطینہ کردیا گیا ہے، انتہائی نگہداشت والے بیڈز کی حالت کا جائزہ لیتے ہوئے یہ انکشاف کیا گیا کہ 647 آئی سی یو بیڈز میں سے صرف 55 بستروں پر مریض ہیں۔اسی طرح 1796 ایچ ڈی یو بیڈز میں سے 394 پر مریضوں کو منتقل کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ایس او پیز کے مناسب طریقے سے نافذ کرنے اور عملدآمد کرانے کی ہدایت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔