امریکا کا اپنے فوجیوں کی بحفاظت انخلا کیلیے لڑاکا طیارے افغانستان بھیجنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 7 مئ 2021
تازہ کھیپ میں 6 بمبار اور 12 ایف-18 جنگی طیارے شامل ہیں، فوٹو: فائل

تازہ کھیپ میں 6 بمبار اور 12 ایف-18 جنگی طیارے شامل ہیں، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکا نے افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کی بحفاظت اپنے ملکوں کو واپسی کے لیے بمبار اور لڑاکا طیاروں کی نئی کھیپ بھیج رہا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پینٹاگون کے جوائنٹ چیف چیئرمین مارک ملی کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ افغانستان سے نکلنے والی افواج کے تحفظ  کے لیے چھ ’’بی – 52 بمبار طیارے‘‘ اور ایک درجن ’’ایف-18‘‘ جنگی طیاروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کا اپنے سفارت کاروں کو فوجی دستوں کا انخلا شروع ہوتے ہی کابل چھوڑنے کا حکم 

مارک ملی کا مزید کہنا تھا کہ بمبار اور لڑاکا طیاروں کی یہ کھیپ صدر جوبائیڈن کے حکم کے تحت 11 ستمبر تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے عمل کے دوران فوج اور غیر ملکی کنٹریکٹرز کی حفاظت کے لیے تعینات کیے جائیں گے۔

یہ خبر پڑھیں : افغانستان سے امریکی انخلا کی مہلت ختم ہونے پر طالبان کے حملے شروع 

طالبان کے افغان فوج پر حملوں میں تیزی اور ملک کے مستقبل سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں پینٹاگون کے جوائنٹ چیئرمین نے کہا کہ امریکی فوج کسی دوسرے ملک میں بھی افغان فورسز کی تربیت کر سکتی ہے جب کہ افغان فضائیہ کے لیے اضافی مدد پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

امریکا کی جانب سے طیاروں کی مزید کھیپ بھیجنے کا فیصلہ اُس وقت کیا گیا ہے جب طالبان نے متنبہ کیا تھا کہ امریکا کی جانب سے یکم مئی کے بجائے فوجیوں کے انخلا کی تاریخ میں 11 ستمبر تک کی توسیع کے بعد اب وہ بھی معاہدے کی غیرملکی فوجیوں کو نشانہ نہ بنانے کی شق کے پابند نہیں رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔