- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
عراق کے مختلف شہروں میں بم دھماکے، 52 افراد ہلاک، 80 سے زائد زخمی
بغداد: عراق کے مختلف شہروں میں بم دھماکوں کے نتیجے میں 52 افراد ہلاک جب کہ 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے مختلف علاقوں میں 6 کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک جب کہ 70 سے زائد زخمی ہوئے، دوسری جانب بغداد سے 60 کلومیٹر شمال کی جانب گاؤں بہرز میں خودکش دھماکے کےنتیجے میں 18 افراد لقمہ اجل بنے اور 16 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب 2 روز قبل ہلاک ہونے والے ایک فوجی کی ہلاکت کے بعد گھر کے باہر لگے ٹینٹ میں لوگ تعزیت کے لئے موجود تھے،دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کےلئے مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ آج ہونے والے دھماکوں کی فوری طور پر کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم اس سے قبل اس طرز کے حملوں میں القاعدہ کے شدت پسند ملوث رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق میں 2008 سے فرقہ وارانہ فسادات، بم دھماکوں اور بدامنی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں تاہم گزشتہ سال سے عراق کے مختلف شہروں میں کار بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔