مسجد اقصیٰ میں جمعتہ الوداع پر اسرائیلی فوج کا نمازیوں پر تشدد اور فائرنگ

ویب ڈیسک  ہفتہ 8 مئ 2021
اسرائیلی فوج نے نمازیوں پر کریکر پھینکے، فوٹو: فائل

اسرائیلی فوج نے نمازیوں پر کریکر پھینکے، فوٹو: فائل

بیت المقدس: مسجد اقصیٰ میں جمعتہ الوداع کے موقع پر نمازیوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے اسرائیلی فوج نے طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 200 سے زائد نمازی زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ماہ رمضان کے آخری جمعے جمعتہ الوداع کے موقع پر نماز کی ادائیگی کے لیے ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰ پر جمع ہوگئے اور باہر احاطے میں نماز ادا کی۔

اس دوران اسرائیلی فوج نے روایتی جارحیت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کو مسجد کے اندر داخل ہونے سے روکنے کے لیے نمازیوں پر ربڑ کی گولیاں برسائیں، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور کریکر پھینکے جس سے 200 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

تشدد کا سامنا کرنے والے نہتے فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج کو جوتے مارے اور کرسیاں پھینکیں اس مڈ بھیڑ میں 200 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ 12 سے زائد زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

فلسطینی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے عبادت کی ادائیگی کے بنیادی حقوق کی سنگین پامالی کی اور نہتے نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نماز کی ادائیگی کے بعد سیکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا اور توڑ پھوڑ کی جس کے جواب میں آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اس دوران کئی آفیسرز بری طرح زخمی ہوگئے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔