وزیراعظم کا دورہ، محمد بن سلمان کا ایل او سی پر جنگ بندی کا خیرمقدم

اسٹاف رپورٹر  اتوار 9 مئ 2021
سعودی ولی عہد نے پاکستان کو جدید ترقی یافتہ اور فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کے وزیراعظم کے وژن کی حمایت کی یقین دہانی کرائی (فوٹو : ٹوئٹر)

سعودی ولی عہد نے پاکستان کو جدید ترقی یافتہ اور فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کے وزیراعظم کے وژن کی حمایت کی یقین دہانی کرائی (فوٹو : ٹوئٹر)

 کراچی: وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں دورے کے دوران دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات پر مبنی باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔ اس کونسل کی سربراہی وزیراعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد مشترکہ طور پر کریں گے۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیر اعظم پاکستان کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دونوں برادر ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ملکوں نے دوطرفہ تعلقات، سرکاری افسران اور نجی شعبے کے مابین رابطوں اور تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے عالم اسلام کو درپیش مسائل کے حل، علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سعودی عرب کے کردار کو سراہا۔ اعلامیہ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ نے پاکستان کو جدید ترقی یافتہ اور فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کے وزیراعظم کے وژن کی مستقل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

دونوں فریقین کا ویژن 2030ء کی روشنی میں ممکنہ سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال ہوا۔ توانائی، سائنس، ٹیکنالوجی، زراعت اور ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔ دونوں فریقوں نے دوطرفہ فوجی اور سیکیورٹی تعلقات میں موجودہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم،شہزادہ محمد بن سلمان ملاقات؛سعودی عرب کی خودمختاری کی حمایت کی یقین دہانی 

ملاقات کے دوران بین الاقوامی امن و سلامتی کے حصول کے لیے مسلم ممالک کی طرف سے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ دونوں فریقین نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کسی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ سے وابستہ نہیں، فلسطینی عوام کے تمام جائز حقوق، بالخصوص حق خودارادیت اور آزاد ریاست کے مطالبے کی حمایت، شام اور لیبیا کے مسائل کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

دونوں ممالک نے یمن تنازع کے جامع سیاسی حل کی کوششوں کی حمایت اعادہ کرتے ہوئے سعودی عرب کی سرزمین پر اہم تنصیبات اور شہریوں کے خلاف بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون حملوں کی مذمت کی اور تیل برآمدات اور توانائی کی فراہمی کے استحکام کو لاحق خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

سعودی ولی عہد ولی عہد محمد بن سلمان نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور دونوں فریقین نے افغان تنازع کے وسیع البنیاد اور جامع سیاسی حل پر زور دیا۔ پاکستان اور سعودی عرب نے مختلف فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے، باہمی مفادات کے تحفظ کے لیے تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔

سعودی ولی عہد نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے حوالے سے متعلق پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ مفاہمت کا خیرمقدم کیا اور مقبوضہ کشمیر تنازعہ کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کی جانب سے ’’سعودی عرب اور مشرق وسطی گرین‘‘ منصوبے کا خیر مقدم کیا، دونوں ممالک کے درمیان منشیات اور سائیکو ٹروپک مادہ کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی یاداشت پر دستخط کیے گئے۔

پاکستان میں توانائی، ہائیڈرو پاور جنریشن، انفرا اسٹرکچر، مواصلات اور آبی وسائل کے شعبے میں ترقی کی یاداشت پر دستخط کیے گئے، دونوں ممالک کے مابین سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کے خلاف تعاون بڑھانے کا معاہدہ کیا گیا۔ سعودی ولی عہد نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے نیک جذبات کا اظہار اور دعا کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔