آئی پی ایل کی دولت پر دوسروں کا دل بھی للچانے لگا

اسپورٹس ڈیسک  پير 10 مئ 2021
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بعد سری لنکا کو بھی بھارت کی ’ہاں‘ کا انتظار
 فوٹو: فائل

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بعد سری لنکا کو بھی بھارت کی ’ہاں‘ کا انتظار فوٹو: فائل

کولمبو: میزبانی کے خواہشمندوں کی دھڑکنیں تیز ہونے لگیں۔  انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بعد سری لنکا کو بھی بھارت کی ’ہاں‘ کا انتظار ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے گذشتہ دنوں غیرمعینہ مدت کیلیے آئی پی ایل ملتوی کردی تھی, 14 ویں ایڈیشن کے ابھی 29 میچز ہوئے ہیں جبکہ 31 باقی ہیں، جن کے انعقاد کیلیے بی سی سی آئی کی نگاہیں ستمبر کی ونڈو پر مرکوز ہیں, بھارت میں کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث ان میچز کے بیرون ملک انعقاد کا امکان ہے۔

جس کی وجہ سے کئی ممالک  آئی پی ایل کی میزبانی سے دولت کمانے کی خواہش رکھتے ہیں, گذشتہ ایڈیشن کی میزبانی کرنے والا متحدہ عرب امارات بدستور مضبوط امیدوار ہے جبکہ انگلینڈ اور آسٹریلیا بھی ملتوی شدہ میچز کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کرچکے ہیں, سری لنکا نے بھی چند روز قبل اپنے وینیوز کی پیشکش کی تھی, سری لنکا کرکٹ بورڈ اس سے قبل ماضی میں بھی بھارتی ایونٹ کی میزبانی کیلیے کوشش کرتا رہا ہے۔

گذشتہ برس بھی اس نے بی سی سی آئی کو آفر کی تھی مگر تب بھارت نے یواے ای کا انتخاب کیا, ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ اس بار ایس ایل سی کی جانب سے بی سی سی آئی کو آفیشل طور پر اپنے گراؤنڈز کی پیشکش کی گئی یا نہیں تاہم بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ارجنا ڈی سلوا باقی آئی پی ایل کی ستمبر میں میزبانی میں دلچسپی ظاہر کرچکے ہیں، اب باقی ممالک کی طرح سری لنکا کو بھی بھارت کی ہاں کا انتظار ہے، آئی لینڈ میں 4 فلڈ لائٹ وینیوز موجود ہیں جہاں پر آئی پی ایل میچز منعقد ہوسکتے ہیں۔

ان میں کولمبو, پالے کیلی, سوریاویوا اور دمبولا شامل ہیں، ان میں سے پہلے 3 اسٹیڈیمز کامیابی سے آئی سی سی مینز ٹورنامنٹس کے میچز کی میزبانی کرچکے ہیں۔ سری لنکا کو کورونا وائرس کے دوران لنکا پریمیئر لیگ کی صورت میں فرنچائز ٹی 20 ٹورنامنٹ کی میزبانی کا تجربہ حاصل ہے،  اگرچہ سری لنکا میں بھی کورونا وائرس کے حوالے سے موجودہ صورتحال کچھ اچھی نہیں مگر حال ہی میں بنگلہ دیش نے یہاں پر 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلی ہے۔ یاد رہے کہ بی سی سی آفیشلز بھی ستمبر میں یواے ای میں گرمی کی وجہ سے دوسرے آپشنز پر غور کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔