ماں کا عالمی دن؛ ہزاروں کشمیری مائیں اپنے لاپتہ بیٹوں کی منتظر

اے پی پی  پير 10 مئ 2021
 1989سے 9 مئی 2021 تک بچوں سمیت 95 ہزار7 سو80  کشمیری شہید ہوچکے

1989سے 9 مئی 2021 تک بچوں سمیت 95 ہزار7 سو80 کشمیری شہید ہوچکے

سرینگر:  دنیا بھر میں ماں کا عالمی دن منایا گیا ، مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مائیں اپنے ان لاپتہ جگرگوشوں کی منتظر ہیں۔

جنہیں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 33برس کے دوران گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے ماں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارت کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 1989سے9مئی 2021تک خواتین اور بچوں سمیت95ہزار7سو80 کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

بھارتی فورسز نے اس عرصے کے دوران22ہزار 9سو 26خواتین کو بیوہ کیا اور 11 ہزار2سو 40خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا یا ان سے بدسلوکی کی ۔60سالہ مزاحمتی رہنما آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین ، شازیہ اختر ، حسینہ بیگم ، سائمہ اور انشا طارق سمیت ایک درجن سے زائد کشمیری خوانین جھوٹے مقدمات میں نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل اور دیگر جیلوں میں نظربندہیں۔

رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 8ہزارسے زائد کشمیریوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کردیا ہے اور ان لاپتہ افراد کی مائیں آج بھی اپنے جگرگوشوں کی واپسی کی منتظر ہیں۔دریں اثنا حسینہ بیگم سمیت متعدد کشمیری مائیں اپنے لاپتہ بیٹوں کا انتظار کرتے کرتے اس دنیا سے کوچ کرگئی ہیں ۔ حسینہ بیگم کا بیٹا سید انور شاہ پیشے سے ایک رنگساز تھااور بھارتی فوجیوں نے انہیں 21جولائی 2000 کو سرینگر میں گرفتارکرکے لاپتہ کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔