- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
بیلاروس کے صدر نے اپنے قتل کے پیش نظر سرکاری حکم نامہ تیار کرلیا
منسک: بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کو اپنے قتل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جس کے بعد وصیت کے طور پر انہوں نے ایک حکم نامے پر دستخط کر دیئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی یورپی ملک بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے اپنے قتل ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ قتل ہونے کے اندیشے کے پیش نظر صدارتی حکم نامے پر دستخط کیئے ہیں جس کے تحت میری موت کے بعد صدارتی اختیارات سلامتی کونسل کو منتقل ہو جائیں گے۔
صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے یہ اقدام کسی ایمرجنسی کی صورت میں صدارتی اختیارات آئینی طور پر وزیراعظم کو منتقل ہونے سے بچانے کے لیے اُٹھایا ہے جس سے ملک کے صدر اور وزیراعظم کے درمیان اختلافات کی چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے بیلٹا نے بتایا کہ نئے صدارتی حکم کے بعد اگر صدر لوکاشینکو کسی اور وجہ سے بھی اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر رہے تو اس صورت حال میں بھی اختیارات سلامتی کونسل کو منتقل ہو جائیں گے جب کہ اس سے قبل یہ اختیارات وزیراعظم کو منتقل ہوتے تھے۔
ملک میں کسی ہنگامی صورت حال میں بھی وزیراعظم کو نئے صدر کی حلف برداری تک صدارتی فرائض بھی انجام دینا ہوتے تھے تاہم اب یہ کام سلامتی کونسل کا ہوگا۔
قبل ازیں صدر لوکاشینکو نے کہا تھا کہ وہ بیلاروس میں اقتدار کا ڈھانچہ تبدیل کر دینا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ صدارتی فرمان پر دستخط کر رہے ہیں جو دراصل ملک میں اختیارات کی ہنگامی منتقلی کے قانون میں تبدیلی کا عمل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس لوکاشینکو کے دوبارہ انتخاب کے بعد ملک میں احتجایی مظاہرے شروع ہو گئے تھے مگر حکومت نے مظاہروں کو طاقت کے ذریعے کچل دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔