سپریم کورٹ میں 49 ہزار مقدمات زیر التوا، سائلین پریشان

میاں عقیل افضل  منگل 11 مئ 2021
سپریم کورٹ میں مقدمات کا سماعت کیلئے مقرر نہ ہونا بہت بڑا مسئلہ ہے، سیکرٹری سپریم کورٹ بار احمد فاروق رانا۔ فوٹو:فائل

سپریم کورٹ میں مقدمات کا سماعت کیلئے مقرر نہ ہونا بہت بڑا مسئلہ ہے، سیکرٹری سپریم کورٹ بار احمد فاروق رانا۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 49 ہزار تک پہنچ گئی۔

عدالت کی جانب سے جاری کئی گئی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں 15 اپریل تک زیر التوا مقدمات کی تعداد 48963 ہے جن میں سے سول مقدمات کی تعداد 37088، فوجداری پٹیشنز کی تعداد6699 اور از خود نوٹسز کی تعداد 24 ہے۔

سپریم کورٹ کے اہلکار نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں زیر التوا  مقدمات کی تعداد 18 ہزار کے قریب تھی جو 7 سال میں دوگنا سے بھی زیادہ بڑھی ہے۔ زیرالتوا مقدمات کی تعداد بڑھنے سے سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

ایک سائل نے بتایا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کئے دو سال سے زائد گزر چکے تاہم ابھی تک مقدمہ کی پہلی سماعت بھی نہیں ہو سکی۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار احمد فاروق رانا نے کہا سپریم کورٹ میں مقدمات کا سماعت کیلئے مقرر نہ ہونا بہت بڑا مسئلہ ہے۔

پاکستان بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین امجد شاہ نے کہا یہ بد نصیبی ہے کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ہر سال کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے،عدلیہ کے ساتھ ساتھ حکومت کوبھی کردار ادا کرنا چاہیے، فوری طور پر ججز کی تعداد بڑھانی چاہئے ورنہ عدالتی نظام بحران کا شکار ہو جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔