تاریخی مقام بھنبھور کے قریب قدیم ترین دور کےآثار دریافت

نامہ نگار / ایکسپریس نیوز ڈیسک  جمعرات 16 جنوری 2014
محکمہ آثار قدیمہ کے آرکیالاجسٹ کے مطابق کھدائی کرنے پر مزید نوادرات ملنے کا امکان ہے۔فوٹو:فائل

محکمہ آثار قدیمہ کے آرکیالاجسٹ کے مطابق کھدائی کرنے پر مزید نوادرات ملنے کا امکان ہے۔فوٹو:فائل

دھابے جی / گھارو: تاریخی مقام بھنبھورو کے قریب کھدائی کے دوران انتہائی قدیم دور کے مزید آثار دریافت ہوئے ہیں، ملکی و غیرملکی ماہرین کا تحقیق کے لیے کھدائی جاری رکھنے کا فیصلہ، کھدائی کے دوران مٹی کے برتن ، سکّے، انسانی ڈھانچے، موتی ودیگر نوادرات دریافت ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے تاریخی ورثے اور ٹھٹھہ کے تاریخی مقام بھنبھور کے قریب ملکی و غیرملکی آرکیالاجسٹ نے کھدائی کے دوران مزید آثار دریافت کر لیے ہیں، چار قدیم تہذیبوں کی تاریخ رکھنے والے بھنبھورو کے قریب فرانس اور اٹلی سے آنے والی ماہرین کی ٹیم مس مونیکا اور نکیلو کی نگرانی میں گزشتہ ایک ہفتے سے مزید آثار کی تلاش کیلیے کھدائی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

آثار قدیمہ کی 12 رکنی ٹیم کو کھدائی کے دوران قدیم دور کے آثار ملے ہیں، جن میںمٹی کے برتنوں کے ٹکڑے، سکے، انسانی ڈھانچے، تانبے کے چمچ، موتی ودیگر نوادرات شامل ہیں، جنھیں تحقیق کے لیے لیبارٹری بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کے آرکیالاجسٹ کے مطابق کھدائی کرنے پر مزید نوادرات ملنے کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔