- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
خطرناک وائرس نے گوگل کروم کا روپ دھارلیا
سلیکان و یلی: سیکیوریٹی ماہرین نے کہا ہے کہ گوگل کروم کے بھیس میں موبائل وائرس آپ کی ڈیوائس کو متاثر اور نجی معلومات چُرا سکتا ہے۔
سائبر سیکورٹی پر کام کرنے والی کمپنی Padeo کے ماہرین نے ایک نئے مالویئر ( کمپیوٹر، سرور، موبائل کو نقصان پہنچانے کی غرض سے بنایا گیا سافٹ ویئر) کے بارے میں وارننگ جاری کی ہے جو کہ اب تک ہزاروں ڈیوائسز کو نقصان پہنچا چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق گوگل کے ویب براؤوزر کروم کی شکل میں ایک نئے مالویئر’اسمیشنگ ٹروجن‘ کی مدد سے موبائل میں موجود آپ کی نجی معلومات(پاس ورڈ، کریڈٹ کارڈ انفارمیشن وغیرہ) چوری ہوجاتی ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ اگر ایک بار یہ جعلی کروم ایپ آپ کے موبائل میں انسٹال ہوگئی تو پھر یہ روزانہ آپ کے فون نمبرز سے سینکڑوں نمبرز پر ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیتی ہے۔
ماہرین نے بتایاکہ یہ مالویئر گوگل کے آفیشنل کروم ایپ کے نام اور آئیکون کو استعمال کرتا ہے۔ تاہم اس کے پیکج، سِگنیچر اور ورژن میں آفیشل ایپ کی طرح کچھ بھی عام نہیں ہے، ’اسمیشنگ ٹروجن‘ کی شدت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ زیادہ تر اینٹی وائرس نقصان دہ ایپلی کیشن کو فلیگ کردیتے ہیں تاہم یہ جعلی کروم ایپ نئے سگنیچر کے ساتھ ری پیکجڈ ہوسکتی ہے۔
جعلی کروم ایپ سے کس طرح محفوظ رہا جائے؟
سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مالویئر سے محفوظ رہنے کے لیے ممکنہ حد تک اپنے کریڈٹ اورڈیبٹ کارڈ کی معلومات کسی انجان ویب لنک پر نہ دیں، کسی بھی ایپلی کیشن کو ہمیشہ گوگل پلے اسٹور یا ایپل اسٹور سے ہی ڈاؤن لوڈ کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔