- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
شہری عید پر رشتے داروں سے ملنے نہ جائیں، وزیر اعلیٰ سندھ
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کے لوگوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ عید الفطر کے موقع پر اپنے رشتے داروں سے ملنے نہ جائیں چونکہ گذشتہ عید پر کیسز کی تعداد میں30 فیصد اضافہ ہوا جوکہ اس بار خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ میرا سب کو مشورہ ہے کہ لوگ گھر میں ہی رہیں اور اپنے گھر کے افراد کے ساتھ عید کا لطف اٹھائیں، یہی وائرس پر قابو پانے کا واحد طریقہ ہے تاکہ دوسرے افراد بھی محفوظ رہیں۔
اجلاس کے آغاز میں گزشتہ عید الفطر کی تعطیلات کے دوران کوویڈ کیسز کا موازنہ کیا گیا جس میں مثبت کیسز میں 30 فیصد اضافہ ہوا، پچھلی عید الفطر 24 مئی 2020 کو منائی گئی تھی اور اْس دن 846 یا 15 فیصد مثبت کیسز ہوئے تھے۔ عید کے فوراً بعد ہی مثبت کیسز کا تناسب بڑھتا ہی چلا گیا اور18دن کے اندر یہ 3038 کیسز تک پہنچ گیا جوکہ تناسب کا 30 فیصد تھا، اجلاس میں بتایا گیا کہ کیسز میں غیر معمولی اضافے کی اصل وجہ ایس او پیز کی خلاف ورزی تھی۔
سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے24 رمضان سے لے کر 2020 تک کے آخری رمضان کا ڈیٹا شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان کے پہلے ہفتے میں 44 ،دوسرے ہفتے میں 50 تیسرے ہفتے میں 79 اور چوتھے ہفتے میں 77 اموات ہوئیں۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ کراچی کے ضلع شرقی میں 23 فیصد کیسز ، جنوبی میں 15 فیصد ، ضلع وسطی اور حیدرآباد میں 11 فیصد ، دادو 9 فیصد ، سکھر ، لاڑکانہ ، گھوٹکی ، ملیر اور غربی میں 6فیصد کیسز ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے لوگوں کو تاکید کی کہ وہ ویکسین لگوائیں، صوبائی حکومت کو سینوفرم کی 62,8000ڈوز، 11,000کیسینو ، 80,000سینوواکس اور 107500 استرا زینیکا موصول ہوئی ہیں، تمام موصولہ ڈوزز ویکسینیشن مراکز کو فراہم کی گئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس کے شرکا سے مشاورت کے بعد ریسٹورنٹ کو ٹیک اوے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز کا خیال لازمی رکھا جائے، کوئی بھی کھانا لینے کے لیے اپنی گاڑی سے نیچے نہیں اترے گا بلکہ ریسٹورنٹ کے عملے کے ذریعہ دیا جائے گا اور کسی کو بھی ریسٹورنٹ میں کرسیاں لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔