- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
نمل یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ تقرریوں اور تعیناتیوں کا انکشاف
اسلام آباد: نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئج (نمل) میں ڈینز، پروفیسرز، ڈائریکٹرز کی خلاف ضابطہ تقرریوں اور تعیناتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ حکام نے بھانڈا پھوڑ دیا، ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق نمل میں 2019-2020ء میں ڈاکٹر نوید اختر اور ڈاکٹر ارشد محمود کو ڈین کے عہدوں پر ترقی دیکر تعینات کردیا گیا جبکہ ان کے پاس 25 سال کا تدریسی اور تحقیق کا تجربہ نہیں تھا، نمل یونیورسٹی ایکٹ میں ہے کہ ڈین کی تعیناتی کیلیے امیدوار کے پاس25 سال کا تدریسی یا تحقیقی تجربہ ہونا ضروری ہے۔
اسی طرح ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی کیلیے ضروری ہے کہ 10 سالہ تدریس یا تحقیق کا تجربہ ہونا چاہیے تاہم ڈاکٹر رضوانہ عباسی کو ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی دیگر تعینات کردیا گیا جن کا 10سالہ تدریس یا تحقیق کا تجربہ نہیں تھا۔
آڈٹ حکام نے ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ آفیرز نذیر احمد اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریجنل سروسز لیفٹیننٹ کرنل وحید مختارکی تعیناتیوں پر بھی سوال اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ دونوں امیدوار مطلوبہ قابلیت اور تجربہ نہیں رکھتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔