ملک کے کئی علاقوں میں دوسرے روز بھی نمازِ عید کے اجتماعات

ویب ڈیسک  جمعـء 14 مئ 2021
پاکستان میں کئی مقامات پر آج بھی نمازِ عید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

پاکستان میں کئی مقامات پر آج بھی نمازِ عید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

گوجرانوالہ / کراچی: کراچی اور گوجرانوالہ سمیت ملک کے کئی علاقوں میں آج دوسرے روز بھی نمازِ عید کے اجتماعات منعقد کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق، آج صبح گلبرگ کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 13 میں واقع جامعہ مسجد فاروق اعظم میں صبح 6 بجکر 45 منٹ پر نمازِ عید ادا کی گئی جس میں 40 سے 50 نمازی شریک تھے۔

اطلاع ملنے پر پولیس بھی وہاں پہنچ گئی لیکن مسجد میں موجود افراد نے گیٹ بند کرکے پولیس اور میڈیا نمائندوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا۔

مسجد کے خادم نے بتایا کہ مسجد انتظامیہ نماز پڑھائے جانے کے حق میں نہیں تھی تاہم کچھ لوگوں نے مسجد انتظامیہ کی اجازت کے بغیر نماز کا اہتمام کیا ہے۔ گلبرگ پولیس کے متعدد بار کہنے کے باجود مسجد کے اندر جانے کےلیے گیٹ نہیں کھولے گئے۔ پولیس اہلکاروں نے موبائل سے نمازیوں کی فوٹیج بنا کر افسران کو بھیج دی ہے۔

نمازیوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ علامہ مولانا مفتی عبدالعزیز حنفی قادری رضوی کی امامت میں نماز عید پڑھائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 29 رمضان کا چاند متنازعہ تھا، انہیں اس چاند کے ہونے پر یقین نہیں تھا اسی لیے انہوں نے اپنے 30 روزے مکمل کیے اور آج جمعہ کو عیدالفطر منائی ہے۔

دوسری جانب گوجرانوالہ میں بھی 21 سے زائد مقامات پر آج عیدالفطر کی نماز ادا کی گئی۔

نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق، گوجرانوالہ کے محلہ اسلام آباد روڈھے والی مسجد، کلرآبادی، کھیالی، سنی رضوی مسجد میں بھی آج عید کی نماز ادا کی گئی۔

علامہ داؤد رضوی نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان ماننے سے انکارکردیا تھا جبکہ مذکورہ مساجد کے علاوہ شہرکی درجنوں مساجد میں بھی معتکفین نے یہ اعلان نہ مانتے ہوئے 30 روزے پورے کیے اور کل مغرب کے وقت اعتکاف مکمل کرکے مساجد سے باہر نکلے۔

واضح رہے کہ بدھ 12 مئی 2021 کی رات ساڑھے گیارہ بجے مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی کی جانب سے عیدالفطر کے چاند کے اچانک اعلان سے عوام میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔

بعض وفاقی وزراء بھی اس اعلان پر اختلافِ رائے کا اظہار کیے بغیر نہ رہ سکے جن میں فواد چودھری اور اسد عمر بطورِ خاص قابلِ ذکر ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔